روی نائر نے کہا کہ ہمارا الائنس صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ ہم مسلمانوں کے ساتھ مل کر مودی حکومت کے زہریلے قانون کے خلاف لڑ رہے ہیں، جس طرح وزیر اعظم نریندررمودی اپنے بیانات سے گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم اس کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔
نائر نے مزید کہا کچھ ریاستوں کی حکمران جماعتیں راجیہ سبھا میں حکومت کے حق میں ووٹ کرنے کے باوجود اس قانون پر نئے سرے سے غور کر رہی ہیں میں کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ایسا ہے تو ان تمام جماعتوں کو کھل کر اس قانون کی مخالفت میں سامنے آنا چایئے۔
جامعہ اور علی گڑھ کے طلبہ پر حملوں کی عدالتی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پولیس کی کسی انکوائری پر بھروسہ نہیں کریں گے، بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ اس کی عدالتی انکوائری کروائی جائے۔
واضح ہو کہ مذہبی تعصب پر مبنی شہریت قانون کے خلاف مسلم اور غیر مسلم جماعتوں نے حال ہی میں ایک اتحاد تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد ملک بھر کے مظاہروں کو تعاون پہنچانا ہے۔