سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے پالگھر میں ہجومی تشدد میں دو سادھوؤں کی موت کی مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی)یا قومی جانچ ایجنسی(این آئی اے) سے جانچ کرائے جانے سے متعلق عرضی پر مرکزی حکومت اور مہاراشٹر حکومت نے جمعرات کو جواب طلب کیا۔
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ایم آر شاہ اورجسٹس وی رماسبرمنیم کی بینچ نے مہنت شردھا آنند سرسوتی اور دیگر اور گھنشیام اپادھیائے کی الگ الگ عرضیوں کی مشترکہ سماعت کرتے ہوئے مرکز، ریاستی حکومت اور دیگر فریقوں کو بھی نوٹس جاری کیے ہیں۔
بینچ نے سبھی فریقوں کو نوٹس کےجواب کےلئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے،عدالت نے حالانکہ معاملے کی اگلی سماعت کے لیے جولائی کے دوسرے ہفتے کی تاریخ مقرر کی ہے، واضح رہے کہ 20 جون سے پانچ جولائی تک موسم گرما کی تعطیلات ہیں۔
مہنت شردھا آنند سرسوتی نے جہاں مہاراشٹر حکومت کو اہم فریق بنایا ہے اور واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے وہیں دوسرے عرضی گزار گھنشیام اپادھیائے نے مرکزی حکومت کو پہلا فریق بنایا ہے اور این آئی اے جانچ کی گہار لگائی ہے۔
عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ انہیں ریاستی حکومت کی پولیس جانچ پر بھروسہ نہیں ہے،اس لئے سی بی آئی یا این آئی اے جانچ کرائے جانے کی ہدایت دی جائے۔عرضی میں کہاگیا ہے کہ اس قتل کے معاملے میں پولیس کا کرداربھی مشتبہ ہے،اس لئے معاملے کی جانچ مہاراشٹرپولیس صحیح سے کرے گی اس میں شبہ ہے،اس لئے سی بی آئی کو اس کی جانچ سونپی جائے۔