ETV Bharat / bharat

پاکستان سے عالمی امن کو خطرہ لاحق: بھارت

author img

By

Published : Sep 26, 2020, 7:48 AM IST

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کی شدید الفاظ میں بھارت نے مذمت کی ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے

بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کا سخت جواب دیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کو ایک ناکام ملک قرار دیا ہے، اسی کے ساتھ بھارت نے یہ بھی کہا کہ بحیثیت ملک پاکستان وہ نہ صرف اپنے ملک کے لیے بلکہ بھارت کے ان علاقوں میں بھی مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے لیے خطرہ ہے، جن پر غیرقانونی طور پر اس نے قبضہ کر رکھا ہے۔

بھارت نے کہا کہ اگر عالمی برادری پاکستان کو بے قابو چھوڑ دیتی ہے تو یہ بین الاقوامی امن اور ہم آہنگی کے لیے خطرہ بن جائے گا۔

بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کا سخت جواب دیا ہے
بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کا سخت جواب دیا ہے

بھارت نے جنیوا میں پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے اسے ناکام ملک قرار دیا اور کہا کہ پاکستان جمہوری اقدار اور ثقافت کا بالکل احترام نہیں کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کے جواب میں وزارت خارجہ کے فرسٹ سکریٹری ومرش آرین نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دیے گئے مسلسل غیر سنجیدہ بیانات بہت بدقسمتی کی بات ہے، کیوں کہ یہ کونسل کے مینڈیٹ کے برخلاف ہے اور یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

آرین نے کہا کہ اس کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کا واحد مقصد عالمی برادری کی توجہ اپنے عوام اور مقبوضہ بھارتی علاقوں کے عوام کے خلاف ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور لوگوں کا دھیان بھٹکانا ہے۔

واضح رہے کہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر ترجیحی بنیادوں پر بات چیت کی گئی تھی۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے

سفارتی حلقوں کے مطابق رکن ممالک کی مطلوبہ تعداد کی حمایت نہ ہونے پر پاکستان قرارداد لانے میں ناکام رہا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق جنیوا میں جاری اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر ایجنڈے پر ہونے کے باوجود پاکستان قرارداد نہیں لا سکا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کونسل اجلاس میں شرکت کے لیے جنیوا جانے سے پہلے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس اہم فورم پر نہ صرف مسئلہ کشمیر کو اٹھائیں گے بلکہ 'کشمیر قرار داد' پیش کرکے منظور بھی کروائیں گے۔

انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر نہ صرف سرفہرست تھا بلکہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میچیل بیچیلیٹ نے اپنے استقبالیہ خطاب میں اس مسئلے کا خاص طور پر ذکر بھی کیا تھا۔

اجلاس کے آغاز پر ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میچیل بیچیلیٹ نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کے سلسلے میں نرمی لائی جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات پر شدید تشویش ہے جس سے کشمیریوں کے انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو میں نرمی کی جائے تاکہ لوگوں کو بنیادی سہولتیں میسر آسکیں۔

بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کا سخت جواب دیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کو ایک ناکام ملک قرار دیا ہے، اسی کے ساتھ بھارت نے یہ بھی کہا کہ بحیثیت ملک پاکستان وہ نہ صرف اپنے ملک کے لیے بلکہ بھارت کے ان علاقوں میں بھی مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے لیے خطرہ ہے، جن پر غیرقانونی طور پر اس نے قبضہ کر رکھا ہے۔

بھارت نے کہا کہ اگر عالمی برادری پاکستان کو بے قابو چھوڑ دیتی ہے تو یہ بین الاقوامی امن اور ہم آہنگی کے لیے خطرہ بن جائے گا۔

بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کا سخت جواب دیا ہے
بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کا سخت جواب دیا ہے

بھارت نے جنیوا میں پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے اسے ناکام ملک قرار دیا اور کہا کہ پاکستان جمہوری اقدار اور ثقافت کا بالکل احترام نہیں کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کے جواب میں وزارت خارجہ کے فرسٹ سکریٹری ومرش آرین نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دیے گئے مسلسل غیر سنجیدہ بیانات بہت بدقسمتی کی بات ہے، کیوں کہ یہ کونسل کے مینڈیٹ کے برخلاف ہے اور یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

آرین نے کہا کہ اس کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کا واحد مقصد عالمی برادری کی توجہ اپنے عوام اور مقبوضہ بھارتی علاقوں کے عوام کے خلاف ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور لوگوں کا دھیان بھٹکانا ہے۔

واضح رہے کہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر ترجیحی بنیادوں پر بات چیت کی گئی تھی۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی طرف سے دیے گئے جھوٹے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے

سفارتی حلقوں کے مطابق رکن ممالک کی مطلوبہ تعداد کی حمایت نہ ہونے پر پاکستان قرارداد لانے میں ناکام رہا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق جنیوا میں جاری اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر ایجنڈے پر ہونے کے باوجود پاکستان قرارداد نہیں لا سکا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کونسل اجلاس میں شرکت کے لیے جنیوا جانے سے پہلے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس اہم فورم پر نہ صرف مسئلہ کشمیر کو اٹھائیں گے بلکہ 'کشمیر قرار داد' پیش کرکے منظور بھی کروائیں گے۔

انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر نہ صرف سرفہرست تھا بلکہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میچیل بیچیلیٹ نے اپنے استقبالیہ خطاب میں اس مسئلے کا خاص طور پر ذکر بھی کیا تھا۔

اجلاس کے آغاز پر ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میچیل بیچیلیٹ نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کے سلسلے میں نرمی لائی جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات پر شدید تشویش ہے جس سے کشمیریوں کے انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو میں نرمی کی جائے تاکہ لوگوں کو بنیادی سہولتیں میسر آسکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.