ETV Bharat / bharat

پاکستان کا طالبان ۔ امریکہ معاہدے پر عمل درآمد کا مطالبہ - پاکستان نے خانہ جنگی سے متاثرہ ملک افغانستان

پاکستان نے خانہ جنگی سے متاثرہ ملک افغانستان میں تشدد میں اضافے کے دوران امن کے لیے امریکہ اور طالبان کے مابین تاریخی معاہدے پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی
پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی
author img

By

Published : May 15, 2020, 12:49 PM IST

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ 'بین افغان مذاکرات کا ازسر نو کب آغاز ہوگا؟ اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا'۔

  • افغانستان میں امن اور مفاہمت:

عائشہ فاروقی کے مطابق 'پاکستان کا خیال ہے کہ طالبان۔امریکہ امن معاہدے نے افغانستان کے عوام کو افغانستان میں امن اور مفاہمت کے حتمی مقصد کے لئے مل کر کام کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امن معاہدہ پر مکمل طور عمل درآمد کیا جائے گا۔ تاکہ اس کی قیادت اور مضبوط ہوسکے'۔

ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق فاروقی سے کہا گیا کہ وہ طالبان کی طرف سے انسانیت سوز حملے، افغان صدر اشرف غنی کی فعال سیکیورٹی فورسز کا دفاعی خاتمے اور طالبان سمیت دیگر عسکریت پسند گروپز کے بارے میں اپنا تبصرہ یا رائے پیش کریں۔

  • کیا پاکستان بین افغان مذاکرات کا میزبان ہے؟

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کی جانب سے اسلام آباد میں بین افغان مذاکرات کی میزبانی کے لئے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، لیکن بین افغان مذاکرات شروع کرنے میں مدد کے لئے کوششیں جاری ہیں جو معاہدے پر دستخط کے بعد اگلا منطقی اقدام ہے'۔

فاروقی نے کہا ہے کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ یہ کوششیں جلد سے جلد کامیاب ہوں گی'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'پاکستان اور افغانستان ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے حتمی مقصد میں شریک ہیں'۔

  • جمہوری اور خوشحال افغانستان کی حمایت:

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ 'پاکستان نے خطے سے منسلک ایک پرامن، جمہوری، متحد، مستحکم اور خوشحال افغانستان کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ دونوں ممالک باہمی تشویش کے امور پر مستقل رابطے میں ہیں۔ پاکستان کو امید ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن قائم ہوگا'۔

  • طالبان ۔ امریکہ امن معاہدہ کی تاریخ:

واضح رہے کہ طالبان اور امریکہ نے 29 فروری 2019 کو قطر میں امن معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کی راہ ہموار ہوگی۔

اس معاہدے کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، کیونکہ حکومت کی جانب سے پانچ ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے بارے میں اختلافات کے سبب 10 مارچ کو شروع ہونے والی بین افغان بات چیت کا آغاز ہی نہیں ہوا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ 'بین افغان مذاکرات کا ازسر نو کب آغاز ہوگا؟ اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا'۔

  • افغانستان میں امن اور مفاہمت:

عائشہ فاروقی کے مطابق 'پاکستان کا خیال ہے کہ طالبان۔امریکہ امن معاہدے نے افغانستان کے عوام کو افغانستان میں امن اور مفاہمت کے حتمی مقصد کے لئے مل کر کام کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امن معاہدہ پر مکمل طور عمل درآمد کیا جائے گا۔ تاکہ اس کی قیادت اور مضبوط ہوسکے'۔

ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق فاروقی سے کہا گیا کہ وہ طالبان کی طرف سے انسانیت سوز حملے، افغان صدر اشرف غنی کی فعال سیکیورٹی فورسز کا دفاعی خاتمے اور طالبان سمیت دیگر عسکریت پسند گروپز کے بارے میں اپنا تبصرہ یا رائے پیش کریں۔

  • کیا پاکستان بین افغان مذاکرات کا میزبان ہے؟

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کی جانب سے اسلام آباد میں بین افغان مذاکرات کی میزبانی کے لئے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، لیکن بین افغان مذاکرات شروع کرنے میں مدد کے لئے کوششیں جاری ہیں جو معاہدے پر دستخط کے بعد اگلا منطقی اقدام ہے'۔

فاروقی نے کہا ہے کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ یہ کوششیں جلد سے جلد کامیاب ہوں گی'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'پاکستان اور افغانستان ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے حتمی مقصد میں شریک ہیں'۔

  • جمہوری اور خوشحال افغانستان کی حمایت:

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ 'پاکستان نے خطے سے منسلک ایک پرامن، جمہوری، متحد، مستحکم اور خوشحال افغانستان کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ دونوں ممالک باہمی تشویش کے امور پر مستقل رابطے میں ہیں۔ پاکستان کو امید ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن قائم ہوگا'۔

  • طالبان ۔ امریکہ امن معاہدہ کی تاریخ:

واضح رہے کہ طالبان اور امریکہ نے 29 فروری 2019 کو قطر میں امن معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کی راہ ہموار ہوگی۔

اس معاہدے کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، کیونکہ حکومت کی جانب سے پانچ ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے بارے میں اختلافات کے سبب 10 مارچ کو شروع ہونے والی بین افغان بات چیت کا آغاز ہی نہیں ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.