مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ پاکستانی وزیراعظم عمران خان پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ 'وہ دنیا بھر میں در در جاکر کچھ نہیں کر رہے ہیں، بلکہ صرف کارٹون بنانے والوں کے لیے مواد فراہم کر رہے ہیں'۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ کچھ طاقتیں ایسی ہیں، جو بھارتی ساحلی علاقوں پر ممبئی چھبیس گیارہ جیسا حملہ کرنا چاہتی ہیں، لیکن ان کی سازشوں کو کامیاب نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی بحریہ کھنڈیری کے شامل ہونے کے ساتھ ساتھ بہت مضبوط ہو گئی ہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارتی بحریہ نے پاکستانی پندرگاہوں تک جانے والے تجارتی راستوں پر مکمل کنٹرول کرکے پاکستانی معیشت کو مکمل طور معذور کر دیا ہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 'پاکستان کو سمجھنا چاہیے کہ حکومت کے مضبوط عزم اور آئی این ایس کھنڈری کے شامل ہونے کے ساتھ بحری طاقت میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ہم اسے زبردست دھچکا دینے کے اہل ہیں۔'
وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت کو اپنی بحریہ پر فخر ہے اور وہ 1971 کے جنگ میں بحریہ کے غیر معمولی کردار کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا جب اس نے آپریشن ٹراڈینٹ اور آپریشن پاٹھون نے پاکستانی بحریہ کی کمر توڑ دی تھی۔
بھارتی بحریہ میں آبدوز کشتی کی شمولیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی فخر کی بات ہے کہ بھارت ان چند ممالک میں ایک ہے جو اپنی آبدوز کشتی خود تیار کر سکتے ہیں۔
سب میرین کے کمیشن کے بارے میں ، انہوں نے کہا ، "یہ انتہائی فخر کی بات ہے کہ ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو اپنی آبدوزیں خود تیار کرسکتے ہیں۔