بھارتی فضائیہ کی جانب سے پاکستان کے بالا کوٹ کے مقام پر جیش محمد کے ٹھکانے کو تباہ کیے جانے کے دعوے کے بعد امریکہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو شدت پسند جماعتوں کے خلاف لازمی طور سے کارروائی کرنی چاہیے۔
بھارتی فضائیہ کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے بعد دونوں ممالک کے حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں۔
امریکہ نے بھارت اور پاکستان سے صبر کے مظاہرے اور کسی بھی ممکنہ کارروائی سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے آپسی بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی صلاح دی۔
غور طلب ہے کہ منگل کی صبح پاکستان نے بھارت پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی فضائیہ پاکستانی حدود میں گھس آئے، لیکن پاکستانی فضائیہ کی بروقت اور مناسب کارروائی کے نتیجے میں ان کو واپس لوٹنا پڑا اور جاتے ہوئے کئی مقامات پر پےلوڈ گرائے۔
اس کے بعد بھارتی فضائیہ کی جانب سے کارروائی کی تصدیق کی گئی اور کہا گیا کہ پاکستان کے بالاکوٹ کے مقام پر جیش محمد کے کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں سینکڑوں شدت پسند ہلاک ہوگئے۔
جبکہ پاکستانی حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کی ہلاکت سے انکار کیا گیا۔
بھارتی خارجہ سکیرٹری وجے گوکھلے نے پریس کانفرنس کرکے کہا کہ بھارتی فضائی کی ایک غیر عسکری کارروائی تھی، جو ایک پیش بندی کے طور پر کی گئی ہے اور پلوامہ حملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ حملہ شدت پسندوں کے خلاف کیا گیا تھا، نہ کہ پاکستانی شہری اور افواج کے خلاف۔
بھارت اور پاکستان کی سرحدوں پر چوکسی میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور مقامی آبادی کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔