عدالت نے چدمبرم کو اس معاملے میں گذشتہ برس 25 جولائی کو گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری راحت دی تھی جبکہ اس میں کئی بار توسیع بھی کی تھی۔
جانچ کے دوران سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ دونوں نے اس بنیاد پر چدمبرم کی اس عرضی کی مخالفت کی کہ انہیں تحویل میں لے کر پوچھ تاچھ کی ضرورت ہے کیونکہ وہ سوالات کے جوابات دینے سے گریز کررہے ہیں، عرضی خارج ہونے کی وجہ سے پی چدمبرم پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔
دریں اثناء دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پی چدمبرم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور ان کی طرف سے ماہر وکیل کپل سبل نے عرضی دائر کی ہے۔
واضح رہے کہ پی چدمبرم ساڑھے تین ہزار کروڑ روپے کے ایرسیل میکسس سودے اور آئی این ایس میڈیا کے تین سو پانچ کروڑ روپے سے متعلق معاملات میں مختلف تفتیشی ایجنسیوں کے نشانے پر ہیں۔
یہ سودے اس وقت کے ہیں جب چدمبرم یو پی اے حکومت میں وزیر خزانہ تھے اور غیر ملکی سرمایہ کاری پروموشن بورڈ (ایف آئی پی بی) کے تحت ان سودوں کی منظوری دی تھی۔