مرکزی صحت سکریٹری راجیش بھوشن نے منگل کو باقاعدہ پریس بریفنگ میں بتایا کہ پورے ملک میں اپریل ماہ میں کل 57924 آکسیجن سپورٹیڈ بیڈ، 23815 آئی سی یو بیڈ اور 11993 وینٹیلیٹر بیڈ تھے۔ کورونا انفیکشن کے سبب سنگین طور سے بیمار مریضوں کی دیکھ ریکھ کے لیے آکسیجن سپورٹیڈ بیڈ کی تعداد بڑھائی گئی، جس سے اکتوبر میں اب مجموعی 265046 آکسیجن سپورٹ بیڈ، 77136 آئی سی یو بیڈ اور 39527 وینٹیلیٹر بیڈ مریضوں کے لیے دستیاب ہیں۔
آکسیجن سپورٹ بیڈ تین طرح کے ہوتے ہیں، پہلا بیڈ وہ ہے جس میں آکسیجن کی سہولت دی گئی ہے، چاہے آکسیجن سلینڈر کے ذریعہ سے یا مینی فولڈ سسٹم سے، دوسرا ہے آئی سی یو بیڈ جن میں آکسیجن کی سہولت ہے اور تیسرا ہے وینٹیلیٹر کا بیڈ جس میں آکسیجن کی سہولت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یکم ستمبر کو 43022 کورونا مریض آکسیجن سپورٹ پر تھے اور یہ تعداد مسلسل بڑھتی گئی 25 ستمبر کو یہ بڑھ کر75098ہوگئی۔اس کے بعد اس تعداد میں کمی آتی گئی 19 اکتوبر کو یہ اعدادوشمار 57357 پرآگیا۔انہوں نے کہا کہ 25 ستمبر کی بنسبت یہ اعدادوشمار کم ہوا ہے لیکن اگر اس کا مقابلہ یکم ستمبر کے اعدادوشمار سے کیا جائے تو آکسیجن سپورٹ پر رہنے والے کورونا متاثرین کی تعداد اب بھی زیادہ ہے۔حالانکہ یہ تشویش کی بات نہیں ہے کیونکہ ملک میں میڈیکل آکسیجن کی کوئی قلت نہیں ہے۔