ETV Bharat / bharat

پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپوزیشن کا احتجاجی مظاہرہ

author img

By

Published : Sep 23, 2020, 8:56 PM IST

حزب اختلاف رہنماؤں نے زرعی بل کی منظوری کے خلاف پارلیمان کا بائیکاٹ کیا، پارلیمان کے احاطے میں واقع گاندھی جی اور امبیڈکر، کے مجسمہ کے قریب دوبارہ احتجاج کیا۔

Opposition boycotts house
پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپوزیشن کا دوبارہ احتجاجی مظاہرہ

اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر پارلیمنٹ کے احاطہ میں گاندھی جی اور بھیم راؤ امبیڈ کر، کے مجسمہ کے قریب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں منظور زرعی بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مارچ بھی نکالا۔ آج شام کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے ان معاملات کے پیش نظر صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اس بل کی منظوری کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں نےگذشتہ دنوں گاندھی جی کے مجسمہ کے قریب معطل کردہ پارلیمان کی حمایت کرتےہوئے ان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا ثبوت دیا تھا اور موجودہ قوانین کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔

مظاہرہ کے دوران ارکان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر' کسانوں کو بچائیں، مزدوروں کو بچائیں، جمہوریت کو بچائیں' جیسے نعرے آویزاں تھے احتجاج میں کانگریس پارٹی کے غلام نبی آزاد، ٹی ایم سی کے ڈیریک اوبرائن، این سی پی کے پرفیل پٹیل و دیگر رہنما شامل رہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد کے چیمبر میں ملاقات کی اور زرعی بلز کے خلاف کئے جارہے احتجاج کی حکمت عملی پر غور کیا زرعی بلز کی منظوری کے دوران راجیہ سبھا میں ہنگامہ کرنے والے 8 ارکان کی معطلی کے خلاف اپوزیشن نے راجیہ سبھا کی کاروائی کا مشترکہ طور پر بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ زرعی بلز کے خلاف بھی اپوزیشن احتجاج کرنے پر بضد ہے۔

واضح رہے کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے راجیہ سبھا کو بائیکاٹ کرنے کے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی تھی جبکہ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا تھا کہ 'حکومت کا مقصد اراکین کو ہاوز سے باہر رکھنا ہرگز نہیں ہے'۔

مزید پڑھیں:

پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپوزیشن ارکان کا احتجاجی مظاہرہ

انہوں نے کہا کہ اگر معطل شدہ اراکین افسوس کا اظہار کرتے ہیں تو حکومت ان کی معطلی کو منسوخ کرنے کے بارے میں غور کرے گی'۔ گذشتہ روز راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے 8 اراکین پارلیمان کی معطلی کو منسوخ کئے جانے تک اپوزیشن کی جانب سے ایوان کی کاروائی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر پارلیمنٹ کے احاطہ میں گاندھی جی اور بھیم راؤ امبیڈ کر، کے مجسمہ کے قریب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں منظور زرعی بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مارچ بھی نکالا۔ آج شام کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے ان معاملات کے پیش نظر صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اس بل کی منظوری کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں نےگذشتہ دنوں گاندھی جی کے مجسمہ کے قریب معطل کردہ پارلیمان کی حمایت کرتےہوئے ان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا ثبوت دیا تھا اور موجودہ قوانین کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔

مظاہرہ کے دوران ارکان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر' کسانوں کو بچائیں، مزدوروں کو بچائیں، جمہوریت کو بچائیں' جیسے نعرے آویزاں تھے احتجاج میں کانگریس پارٹی کے غلام نبی آزاد، ٹی ایم سی کے ڈیریک اوبرائن، این سی پی کے پرفیل پٹیل و دیگر رہنما شامل رہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد کے چیمبر میں ملاقات کی اور زرعی بلز کے خلاف کئے جارہے احتجاج کی حکمت عملی پر غور کیا زرعی بلز کی منظوری کے دوران راجیہ سبھا میں ہنگامہ کرنے والے 8 ارکان کی معطلی کے خلاف اپوزیشن نے راجیہ سبھا کی کاروائی کا مشترکہ طور پر بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ زرعی بلز کے خلاف بھی اپوزیشن احتجاج کرنے پر بضد ہے۔

واضح رہے کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے راجیہ سبھا کو بائیکاٹ کرنے کے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی تھی جبکہ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا تھا کہ 'حکومت کا مقصد اراکین کو ہاوز سے باہر رکھنا ہرگز نہیں ہے'۔

مزید پڑھیں:

پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپوزیشن ارکان کا احتجاجی مظاہرہ

انہوں نے کہا کہ اگر معطل شدہ اراکین افسوس کا اظہار کرتے ہیں تو حکومت ان کی معطلی کو منسوخ کرنے کے بارے میں غور کرے گی'۔ گذشتہ روز راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے 8 اراکین پارلیمان کی معطلی کو منسوخ کئے جانے تک اپوزیشن کی جانب سے ایوان کی کاروائی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.