کورونا وائرس کے سبب لاک ڈوان اور اس کے بعد امتحانات آن لائن ہونگے یا پہلے ہی کی طرح امتحان گاہ میں کاغذ پر امتحان کے لیے طلبہ کی موجودگی ضروری ہے؟ اس پر یونیورسٹی گرنٹ کمیشن (یو جی سی) اپنے ماہر پینل کی رپورٹ پیش کرنے کے بعد فیصلہ کرے گی۔
یو جی سی نے وائس چانسلرز کی ایک ماہر کمیٹی مقرر کی، جنہوں نے مختلف امتحانات کے انعقاد کے لئے رہنما اصولوں کے سلسلے میں 24 اپریل کو اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔
لاکھوں طلبہ مختلف مقابلہ جاتی امتحانات کا انتظار کر رہے ہیں، جن کے امتحانات کو یا تو درمیان میں ہی روک دیا گیا تھا یا پھر لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ملتوی کرنا پڑا۔
ملک گیر کوورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے مودی حکومت کو لاک ڈاؤن کی مدت میں تین مئی تک توسیع کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اس کے علاوہ مثبت معاملات میں مسلسل اضافے کی وجہ سے نرمی کے اصولوں کے ساتھ لاک ڈاؤن کی بھی پابندی لاگو کی گئی۔
طویل عرصے سے لاک ڈاؤن نے ملک میں مستقل طور پر ماہرین تعلیم کو نئے حالات اور مواقع کے بارے میں سوچنے پر آمدہ کیا ہے۔
چونکہ مختلف امتحانات کے انعقاد کے لئے ذمہ دار ایجنسیاں، تنظیمیں اور ادارے اپنی جانب سے ابھی تک کوئی حل سامنے نہیں لا رہے ہیں۔ اسی لیے زیر التواء امتحانات کا انعقاد کے سلسلے میں یو جی سی نے اس طرح کے پینل کو تشکیل دیا ہے۔
ملک بھر کے لاکھوں طلبہ اس سلسلے میں کسی مثبت پیش رفت کے منتظر ہیں۔
ذرائع کے مطابق یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے وائس چانسلرز کی ایک ماہر کمیٹی مقرر کی، جنہوں نے 24 اپریل کو اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ جس کے مطابق اگلے ہفتے تک اس بارے میں سرکاری اعلامیے کی توقع ہے۔
ہریانہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر آر سی کوہد کی سربراہی میں قائم کمیٹی کو لاک ڈاؤن کے درمیان امتحانات کے انعقاد کے معاملے کو دیکھنے کے لئے تفویض کیا گیا ہے۔
حکومت کمیٹی میں شامل ماہرین کی سفارشات پر مبنی یونیورسٹیز اور کالجز کو اگلے ہفتے تک امتحانات کے انعقاد کے لئے رہنما اصولوں کا اعلان کر سکتی ہے۔