ETV Bharat / bharat

مودی حکومت 2.0 کے فیصلوں پر ایک نظر

نریندر مودی نے بھارت کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنی دوسری میعاد کا آغاز 30 مئی 2019 کو کیا تھا، جس کا پہلا سال آج مکمل ہورہا ہے۔ اس مدت کا پہلا سال ایک ایسے وقت میں مکمل ہورہا ہے جب بھارت کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ممالک بھی کورونا وائرس کی وبا سے لڑ رہے ہیں۔

مودی حکومت 2.0 کے تاریخی فیصلے
مودی حکومت 2.0 کے تاریخی فیصلے
author img

By

Published : May 30, 2020, 2:20 PM IST

مودی حکومت 2.0 نے آج اپنے دور حکومت کا پہلا سال مکمل کرلیا ہے۔ حکومت کورونا بحران کی وجہ سے جشن تو نہین منا رہی لیکن اپنی کامیابیوں اور حصولیابیوں کو ضرور گنا رہی ہے۔

دور حکومت کے دوران حکومت نے بہت سے بڑے اور اہم فیصلے لیے ہیں جن کی شدید مخالفت بھی ہوئی ہے اور ایک طبقے نے اسے بہتر بھی بتایا ہے۔ مثال کے طور پر آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا، ایک بار میں تین طلاق پر قانون اور شہریت قانون میں ترمیم۔ یہ چند ایسے متنازع فیصلے ہیں جن کے خلاف اب بھی آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ اور ملک کا اقلیتی طبقہ ان قوانین کے نفاذ کو خود پر زیادتی تصور کرتا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جس طرح ملک گیر احتجاج ہوا اور ہر شہر میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر خواتین نے اپنی آواز بلند کی اس کی گونج پوری دنیا میں سنی گئی۔ دنیا کے بیشتر ممالک نے اسے ایک طبقے کو نشانہ بنانے کے طور پر دیکھا اور مودی حکومت کے اس فیصلے پر نکتہ چینی بھی کی۔ یہ ایک ایسا قانون وضع کیا گیا جس کی برادران وطن کی بھی ایک بڑی تعداد نے مخالفت کی اور لاک ڈاؤن سے پہلے تک مخالفت کا سلسلہ جاری رہا تھا۔

آئیے حکومت کی کچھ بڑی کامیابیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

  • آرٹیکل 370

نریندر مودی حکومت نے جموں وکشمیر کو ایک خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر5 اگست 2019 میں ریاست کو دو مرکزی علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا۔ اس فیصلے کی مخالفت آج بھی کشمیری عوام کر رہی ہے۔ اس فیصلے کے بعد جموں و کشمیر کے بیشتر ہند نواز رہنماؤں کو یا تو نظربند کردیا گیا یا پھر انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔ آج بھی کئی رہنما نظربند یا قید میں ہیں۔

  • فوجیوں کی فلاح و بہبود

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جنگ میں ہلاک ہونے والے جوانوں کے لواحقین کے لئے مالی مدد بڑھانے کے بل کو منظوری دی۔ فوجیوں کے اہل خانہ کے لئے جنگی حادثے کے فنڈ کے تحت موجودہ رقم دو لاکھ سے بڑھا کر آٹھ لاکھ روپے کردی گئی ہے۔

  • کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا مقصد

کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے سے متعلق امور کی جانچ پڑتال اور حکمت عملی کی سفارش کرنے کے لئے بین وزارتی کمیٹی نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے آمدنی کے 7 ذرائع کی نشاندہی کی تھی۔ تقریبا 10،000 کسان پروڈیوسر تنظیموں اور 500 ایف پی او کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔

  • بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت!

جی ایس ٹی کو آسان بنانے کا ابھی انتظار ہے کیوں کہ جی ایس ٹی کونسل کے ہر اجلاس کے بعد تاریخ میں توسیع کردی جاتی ہے۔ آٹوموبائل سیکٹر ابھی بھی میک ان انڈیا میں داخلے کے منتظر ہے۔

حکومت ہند اضافی کسٹم کو نافذ کرنے، ذاتی انکم ٹیکس کے قوانین کو لانے اور انفراسٹرکچر اور مطلع شدہ علاقوں میں سرمایہ کاری کے لئے بجٹ 2020 میں میک ان انڈیا اقدام کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

میک ان انڈیا کو فروغ دینے کے لئے حکومت ہند نے اسے مزید شفاف اور جوابدہ بنانے کے لئے جی ایس ٹی نافذ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹلائزیشن نے عمل کو مزید شفاف بنانے میں مدد فراہم کی ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن میک ان انڈیا کا ہی حصہ ہے۔ نیز میک ان انڈیا کو فروغ دینے کے لئے کچھ علاقوں پر کسٹم ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔

  • ایم ایس ایم ای پروموشن

ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں ایم ایس ایم ای کی شراکت میں اضافہ کرنے کے منصوبے کے تحت مئی 2020 میں اس کو ایک نئے انداز میں پیش کیا گیا۔

حکومت نے اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کے لئے دس ہزار کروڑ کا فنڈ قائم کیا ہے۔ اس وقت اس کا انتظام سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بینک آف انڈیا کر رہا ہے۔

حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ کل فنڈ کا 10 فیصد خواتین کاروباری کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ وزارت سیاحت نے ترقی یافتہ سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی کے لئے ملک کے 12 کلسٹروں میں 17 مقامات کی نشاندہی کی ہے۔

  • بنیادی ڈھانچہ

جل جیون مشن۔ وزیر اعظم نے 25 دسمبر کو اس منصوبے کے بارے میں ایک خط جاری کیا تھا۔ انہوں نے آنے والے برسوں میں گھروں میں پائپپڈ پانی لانے کے لئے ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے۔ مرکزی اسٹیل وزیر نے اعلان کیا کہ بھارت اگلے پانچ سالوں میں اپنے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے 4 1.4 ٹریلین ڈالر خرچ کرے گا۔

ہوائی اڈوں کی نجکاری کی رفتار بڑھتی جارہی ہے۔ چھ ہوائی اڈوں کی نجکاری پہلے ہی کردی گئی ہے۔ اس معاملے کو لے کر وزیر ہردیپ پوری نے کہا ہے کہ 'جلد ہی مزید چھ ہوائی اڈوں کی نجکاری کی جائے گی۔ انڈین آئل کارپوریشن، اڈانی گیس، ایچ پی سی ایل نے قدرتی گیس کی تقسیم کے لئے بولی حاصل کرلی ہے اور بیشتر شہروں میں گھروں تک گیس کی فراہمی کی جائے گی۔

  • صحت مند بھارت

اس سال کے مرکزی بجٹ 2020-21 میں صحت کی دیکھ بھال کے لئے مختص رقم میں اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سے پچھلے سال یہ رقم 63،830 کروڑ روپے تھی۔ اس میں 5.7 فیصد اضافہ کر کے 67،484 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے اور جی ڈی پی کا 2.5 فیصد خرچ کرنے کے ہدف سے نیچے ہے۔

سنہ 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے اعلان پر ٹیئر 2 اور 3 شہروں میں اسپتالوں کی قلت ہے۔ اس کو مدے مظر رکھتے ہوئے بجٹ میں 112 اضلاع میں آیوشمان بھارت کے تحت پی پی پی ماڈل ہسپتالوں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے جنوشادھی اسٹورز کے ذریعے عام آدمی کو 2 ہزار ضروری دوائیں دستیاب کرائی جائیں گی۔ اکتوبر 2019 میں حکومت کے ضروری عوامی یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والے کامن سرویس سنٹر (سی ایس سی) نے وزارت آیوش کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے دیہی علاقوں میں ٹیلی میڈیسن خدمات کے انتظامات کا اعلان کیا تھا۔

  • ٹی بی کا خاتمہ

اس مقصد کے لئے مالی سال 2016-17 کے 640 کروڑ روپئے کے بجٹ میں اضافہ کرکے 2018-19 میں 2840 کروڑ کا فنڈ جاری کیا گیا تھا۔ جنوری 2020 میں پروگرام کا نام قومی ٹی بی کنٹرول پروگرام سے تبدیل کرکے قومی تپ دق کے خاتمے کا پروگرام کر دیا گیا۔

  • گڈ گورننس

بیک وقت انتخابات کا وعدہ پورا ہونا باقی ہے۔ ایک ہی ووٹر لسٹ بنانا باقی ہے۔ غیر سرکاری انسداد بدعنوانی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل انڈیا کے ایک سروے کے مطابق ' 2020 میں رشوت کی شرح 51 فیصد ہے جبکہ 2019 میں 56 فیصد تھی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 'بدعنوانی کے معاملے میں بھارت 180 ممالک میں سے 78 ویں نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ 100 کے اسکور میں بھارت کو 41 پوائنٹس ملے ہیں۔ بھارت عالمی اوسط سے نیچے ہے۔

  • آلودگی اور ماحول

مرکزی وزارت ماحولیات و جنگلات نے پارلیمنٹ پینل کو بتایا ہے کہ' آلودگی کی روک تھام کی کوششوں پر اثر پڑے گا، کیونکہ اسے سالانہ بجٹ میں 30 فیصد کم رقم ملی ہے۔ ریاست کو ہمالیہ کے تحفظ کے لئے گرین بونس دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ، جہاں 11 ریاستوں نے وصول کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم اس کے بعد سے اس منصوبے کو روک دیا گیا ہے اور بجٹ میں کسی بھی چیز کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

  • شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی

شمال مشرقی ریاستوں کے لئے 1232 کروڑ روپے کے 49 ترقیاتی منصوبوں (سڑکوں، سیاحتی مقامات کی اپ گریڈیشن وغیرہ) کو منظوری دی گئی ہے۔

  • ینگ انڈیا۔ کل کا بھارت

نوجوانوں کے لئے کیریئر کے مواقع۔ 2019 کے بعد سے حکومت نے مائیکرو انٹرپرائز سیکٹر میں 1.65 کروڑ افراد کو رقم دی ہے۔ اس میں 1.9 ملین خواتین کاروباری مشتمل ہے اور اس میں 67 فیصد سے زیادہ نئے کاروباری نیٹ ورک ہیں۔ نوجوان آبادی کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے اب تک مرکز نے 85،000 کروڑ روپئے جاری کیے ہیں۔

  • یوتھ ان گورننس

اس کے تحت کچھ نہیں کیا گیا ہے۔ 'کھیل میں فٹ انڈیا' کے تحریک کو مزید آگے بڑھانے اور کھیل میدانوں اور کھیلوں کے انفرااسٹرکچر کو یکم نومبر 2019 سے پورے ملک کے تمام کھلاڑیوں کے لئے سرکاری سہولیات میں کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کے لئے فری کیا گیا۔

اس وقت سائی اسپورٹس اتھارٹی سنٹرز میں 27 کھیلوں کے شعبہ میں 4269 لڑکیوں سمیت 14236 ہونہار کھیلاڑیوں کو تربیت دی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے لئے خاص طور پر بادل (پنجاب)، دھرم شالا (ہماچل پردیش) اور میڈی کیری (کرناٹک) میں سائی کے تین تربیتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

مودی حکومت 2.0 نے آج اپنے دور حکومت کا پہلا سال مکمل کرلیا ہے۔ حکومت کورونا بحران کی وجہ سے جشن تو نہین منا رہی لیکن اپنی کامیابیوں اور حصولیابیوں کو ضرور گنا رہی ہے۔

دور حکومت کے دوران حکومت نے بہت سے بڑے اور اہم فیصلے لیے ہیں جن کی شدید مخالفت بھی ہوئی ہے اور ایک طبقے نے اسے بہتر بھی بتایا ہے۔ مثال کے طور پر آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا، ایک بار میں تین طلاق پر قانون اور شہریت قانون میں ترمیم۔ یہ چند ایسے متنازع فیصلے ہیں جن کے خلاف اب بھی آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ اور ملک کا اقلیتی طبقہ ان قوانین کے نفاذ کو خود پر زیادتی تصور کرتا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جس طرح ملک گیر احتجاج ہوا اور ہر شہر میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر خواتین نے اپنی آواز بلند کی اس کی گونج پوری دنیا میں سنی گئی۔ دنیا کے بیشتر ممالک نے اسے ایک طبقے کو نشانہ بنانے کے طور پر دیکھا اور مودی حکومت کے اس فیصلے پر نکتہ چینی بھی کی۔ یہ ایک ایسا قانون وضع کیا گیا جس کی برادران وطن کی بھی ایک بڑی تعداد نے مخالفت کی اور لاک ڈاؤن سے پہلے تک مخالفت کا سلسلہ جاری رہا تھا۔

آئیے حکومت کی کچھ بڑی کامیابیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

  • آرٹیکل 370

نریندر مودی حکومت نے جموں وکشمیر کو ایک خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر5 اگست 2019 میں ریاست کو دو مرکزی علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا۔ اس فیصلے کی مخالفت آج بھی کشمیری عوام کر رہی ہے۔ اس فیصلے کے بعد جموں و کشمیر کے بیشتر ہند نواز رہنماؤں کو یا تو نظربند کردیا گیا یا پھر انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔ آج بھی کئی رہنما نظربند یا قید میں ہیں۔

  • فوجیوں کی فلاح و بہبود

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جنگ میں ہلاک ہونے والے جوانوں کے لواحقین کے لئے مالی مدد بڑھانے کے بل کو منظوری دی۔ فوجیوں کے اہل خانہ کے لئے جنگی حادثے کے فنڈ کے تحت موجودہ رقم دو لاکھ سے بڑھا کر آٹھ لاکھ روپے کردی گئی ہے۔

  • کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا مقصد

کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے سے متعلق امور کی جانچ پڑتال اور حکمت عملی کی سفارش کرنے کے لئے بین وزارتی کمیٹی نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے آمدنی کے 7 ذرائع کی نشاندہی کی تھی۔ تقریبا 10،000 کسان پروڈیوسر تنظیموں اور 500 ایف پی او کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔

  • بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت!

جی ایس ٹی کو آسان بنانے کا ابھی انتظار ہے کیوں کہ جی ایس ٹی کونسل کے ہر اجلاس کے بعد تاریخ میں توسیع کردی جاتی ہے۔ آٹوموبائل سیکٹر ابھی بھی میک ان انڈیا میں داخلے کے منتظر ہے۔

حکومت ہند اضافی کسٹم کو نافذ کرنے، ذاتی انکم ٹیکس کے قوانین کو لانے اور انفراسٹرکچر اور مطلع شدہ علاقوں میں سرمایہ کاری کے لئے بجٹ 2020 میں میک ان انڈیا اقدام کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

میک ان انڈیا کو فروغ دینے کے لئے حکومت ہند نے اسے مزید شفاف اور جوابدہ بنانے کے لئے جی ایس ٹی نافذ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹلائزیشن نے عمل کو مزید شفاف بنانے میں مدد فراہم کی ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن میک ان انڈیا کا ہی حصہ ہے۔ نیز میک ان انڈیا کو فروغ دینے کے لئے کچھ علاقوں پر کسٹم ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔

  • ایم ایس ایم ای پروموشن

ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں ایم ایس ایم ای کی شراکت میں اضافہ کرنے کے منصوبے کے تحت مئی 2020 میں اس کو ایک نئے انداز میں پیش کیا گیا۔

حکومت نے اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کے لئے دس ہزار کروڑ کا فنڈ قائم کیا ہے۔ اس وقت اس کا انتظام سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بینک آف انڈیا کر رہا ہے۔

حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ کل فنڈ کا 10 فیصد خواتین کاروباری کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ وزارت سیاحت نے ترقی یافتہ سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی کے لئے ملک کے 12 کلسٹروں میں 17 مقامات کی نشاندہی کی ہے۔

  • بنیادی ڈھانچہ

جل جیون مشن۔ وزیر اعظم نے 25 دسمبر کو اس منصوبے کے بارے میں ایک خط جاری کیا تھا۔ انہوں نے آنے والے برسوں میں گھروں میں پائپپڈ پانی لانے کے لئے ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے۔ مرکزی اسٹیل وزیر نے اعلان کیا کہ بھارت اگلے پانچ سالوں میں اپنے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے 4 1.4 ٹریلین ڈالر خرچ کرے گا۔

ہوائی اڈوں کی نجکاری کی رفتار بڑھتی جارہی ہے۔ چھ ہوائی اڈوں کی نجکاری پہلے ہی کردی گئی ہے۔ اس معاملے کو لے کر وزیر ہردیپ پوری نے کہا ہے کہ 'جلد ہی مزید چھ ہوائی اڈوں کی نجکاری کی جائے گی۔ انڈین آئل کارپوریشن، اڈانی گیس، ایچ پی سی ایل نے قدرتی گیس کی تقسیم کے لئے بولی حاصل کرلی ہے اور بیشتر شہروں میں گھروں تک گیس کی فراہمی کی جائے گی۔

  • صحت مند بھارت

اس سال کے مرکزی بجٹ 2020-21 میں صحت کی دیکھ بھال کے لئے مختص رقم میں اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سے پچھلے سال یہ رقم 63،830 کروڑ روپے تھی۔ اس میں 5.7 فیصد اضافہ کر کے 67،484 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے اور جی ڈی پی کا 2.5 فیصد خرچ کرنے کے ہدف سے نیچے ہے۔

سنہ 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے اعلان پر ٹیئر 2 اور 3 شہروں میں اسپتالوں کی قلت ہے۔ اس کو مدے مظر رکھتے ہوئے بجٹ میں 112 اضلاع میں آیوشمان بھارت کے تحت پی پی پی ماڈل ہسپتالوں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے جنوشادھی اسٹورز کے ذریعے عام آدمی کو 2 ہزار ضروری دوائیں دستیاب کرائی جائیں گی۔ اکتوبر 2019 میں حکومت کے ضروری عوامی یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والے کامن سرویس سنٹر (سی ایس سی) نے وزارت آیوش کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے دیہی علاقوں میں ٹیلی میڈیسن خدمات کے انتظامات کا اعلان کیا تھا۔

  • ٹی بی کا خاتمہ

اس مقصد کے لئے مالی سال 2016-17 کے 640 کروڑ روپئے کے بجٹ میں اضافہ کرکے 2018-19 میں 2840 کروڑ کا فنڈ جاری کیا گیا تھا۔ جنوری 2020 میں پروگرام کا نام قومی ٹی بی کنٹرول پروگرام سے تبدیل کرکے قومی تپ دق کے خاتمے کا پروگرام کر دیا گیا۔

  • گڈ گورننس

بیک وقت انتخابات کا وعدہ پورا ہونا باقی ہے۔ ایک ہی ووٹر لسٹ بنانا باقی ہے۔ غیر سرکاری انسداد بدعنوانی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل انڈیا کے ایک سروے کے مطابق ' 2020 میں رشوت کی شرح 51 فیصد ہے جبکہ 2019 میں 56 فیصد تھی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 'بدعنوانی کے معاملے میں بھارت 180 ممالک میں سے 78 ویں نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ 100 کے اسکور میں بھارت کو 41 پوائنٹس ملے ہیں۔ بھارت عالمی اوسط سے نیچے ہے۔

  • آلودگی اور ماحول

مرکزی وزارت ماحولیات و جنگلات نے پارلیمنٹ پینل کو بتایا ہے کہ' آلودگی کی روک تھام کی کوششوں پر اثر پڑے گا، کیونکہ اسے سالانہ بجٹ میں 30 فیصد کم رقم ملی ہے۔ ریاست کو ہمالیہ کے تحفظ کے لئے گرین بونس دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ، جہاں 11 ریاستوں نے وصول کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم اس کے بعد سے اس منصوبے کو روک دیا گیا ہے اور بجٹ میں کسی بھی چیز کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

  • شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی

شمال مشرقی ریاستوں کے لئے 1232 کروڑ روپے کے 49 ترقیاتی منصوبوں (سڑکوں، سیاحتی مقامات کی اپ گریڈیشن وغیرہ) کو منظوری دی گئی ہے۔

  • ینگ انڈیا۔ کل کا بھارت

نوجوانوں کے لئے کیریئر کے مواقع۔ 2019 کے بعد سے حکومت نے مائیکرو انٹرپرائز سیکٹر میں 1.65 کروڑ افراد کو رقم دی ہے۔ اس میں 1.9 ملین خواتین کاروباری مشتمل ہے اور اس میں 67 فیصد سے زیادہ نئے کاروباری نیٹ ورک ہیں۔ نوجوان آبادی کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے اب تک مرکز نے 85،000 کروڑ روپئے جاری کیے ہیں۔

  • یوتھ ان گورننس

اس کے تحت کچھ نہیں کیا گیا ہے۔ 'کھیل میں فٹ انڈیا' کے تحریک کو مزید آگے بڑھانے اور کھیل میدانوں اور کھیلوں کے انفرااسٹرکچر کو یکم نومبر 2019 سے پورے ملک کے تمام کھلاڑیوں کے لئے سرکاری سہولیات میں کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کے لئے فری کیا گیا۔

اس وقت سائی اسپورٹس اتھارٹی سنٹرز میں 27 کھیلوں کے شعبہ میں 4269 لڑکیوں سمیت 14236 ہونہار کھیلاڑیوں کو تربیت دی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے لئے خاص طور پر بادل (پنجاب)، دھرم شالا (ہماچل پردیش) اور میڈی کیری (کرناٹک) میں سائی کے تین تربیتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.