قیصر گنج علاقے میں واقع سرکاری اسکول کے احاطے کو غیر قانونی پارکنگ بنا کر ٹھیکہ دے دیا گیا، جس سے نہ صرف تعلیم متاثر ہے بلکہ طلبا و سرپرست بھی تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'سرکاری اسکول کے احاطے کو پارکنگ بنا کر ٹھیکہ دینے سے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑے گا۔
قیصر گنج علاقے میں واقع اسکول کے احاطے میں کئی سرکاری اسکولز چل رہے ہیں، جس میں پرائمری اسکول کے ساتھ ساتھ سنسکرت اسکول بھی ہے۔
اسکول وسیع و عریض زمین پر محیط ہے، جو طلبا و طالبات کے کھیل کے لیے ہے، لیکن ضلع پنچایت نے اسکول کی زمین کو غیر قانونی طور پر پارکنگ علاقہ بنا کر ٹھیکہ دے دیا ہے، جس میں اب کرایہ پر موٹر گاڑیاں کھڑی ہورہی ہیں اور انتظامیہ لاعلمی کا اظہار کررہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں محکمہ تعلیم سے وابستہ افسر راجکمار سے جاننا چاہا تو انہوں نے بتایاکہ 'قیصر گنج اسکول میں پارکنگ سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے اگر اس نوعیت کی پارکنگ بنائی گئی ہے تو وہ غیر قانونی ہے۔ اس پر جانچ کے بعد قانونی کاروائی کی جائے گی اور پارکنگ کو ختم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں : اردو اساتذہ کی تقرری اور معاشی بد حالی پر اکھیلش یادو کا تبصرہ
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'ضلع پنچایت اور سرکاری اسکول کی زمین پر کافی عرصہ قبل تنازعہ تھا لیکن 1977 کے بعد ضلع پنچایت کی سبھی زمین سرکاری اسکول کے قبضے میں آ گئی تھی جس پر اب ضلع پنچایت کا کوئی اختیار نہیں ہے ایسے میں ضلع پنچایت پارکنگ بنا کر کسی کو اگر دے رہا ہے تو یہ غیرقانونی ہوگا'۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ انتظامیہ کب حرکت میں آتی ہے اور کیا کارروائی کرتے ہے۔