ہریانہ کے سونی پت کے سنگھو بارڈر پر ایک اور کسان کی موت ہو گئی ہے، اسی کے ساتھ ہی سنگھو بارڈر پر بیٹھے احتجاجی کسانوں کی موت کی کل تعداد نو تک جا پہنچی ہے۔
ہلاک ہونے والے کسان کا تعلق پنجاب کے سنگرور سے بتایا جا رہا ہے جبکہ ان کی شناخت شمشیر کے طور پر کی گئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ شمشیر گزشتہ کئی دنوں سے احتجاج میں شامل تھے، اچانک انہیں دل کا دورہ پڑا جس سے ان کی موت ہو گئی۔
پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال بھیج دیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ کسان گزشتہ 39 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اب تک کسان اور مرکزی حکومت کے مابین سات دور کے مذاکرات ہو چکے ہیں، اب آٹھویں دور کے مذاکرات چار جنوری کو ہوں گے۔