جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے کورونا وائرس کی وجہ سے اتوار کی صبح ہونے والی ایک اور ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'دن کی شروعات بری خبر سے ہورہی ہے۔ سری نگر میں آج صبح ایک مریض کی کورونا وائرس سے بدقسمت موت واقع ہوئی'۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والے شخص، جس کا کورونا وائرس ٹیسٹ ایک روز قبل یعنی ہفتہ کو مثبت آیا تھا، کی اتوار کی علی الصبح قریب چار بجے سری نگر کے ڈل گیٹ علاقے میں واقع امراض سینہ کے ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ متوفی جگر کے امراض میں بھی مبتلا تھا۔
مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں ایک سینئر سرکاری عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ متوفی کو ہفتہ کے روز سری نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال سے امراض سینہ کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اور ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ متوفی کی جاری ایڈوائزری کے تحت آخری رسومات کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
قبل ازیں 26 مارچ کو اسی ہسپتال میں میں زیر علاج 65 سالہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی تھی۔ وہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں میں بھی مبتلا تھے۔
متوفی شخص جن کا تعلق سرینگر کے مضافاتی علاقہ حیدر پورہ سے تھا، تبلیغی جماعت کے ایک سینئر رہنما تھے۔ انہوں نے فروری میں نئی دہلی کا سفر کیا تھا اور وہاں قریب ایک ماہ تک مقیم رہے جس دوران انہوں نے وہاں تبلیغی جماعت کے ایک بین الاقوامی اجتماع میں شرکت کی تھی۔ اس اجتماع میں انڈونیشیا اور ملائشیا سے تعلق رکھنے والے علماء اور تبلیغی جماعتوں کے کارکنوں نے شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں ہفتہ کو ایک ہی 13 افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے۔ اس کے ساتھ ہی اس یونین ٹریٹری میں اب تک سامنے آنے والے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد بڑھ کر 33 ہوگئی جن میں سے دو معمر شخص انتقال کرچکے ہیں جبکہ دو متاثرہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ کورونا کے مثبت کیسز میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں۔
حکومت نے مثبت کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافے کے پیش نظر آٹھ ہسپتالوں کو کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مخصوص رکھا ہے۔