بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کے موقع پر بائیں بازو کی جماعتوں اور دوسری سیاسی پارٹیوں نے ملک گیر سطح پر ستیہ گرہ اور دھرنے کا اہتمام کیا۔
اس سلسلے میں پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے پاس سی پی آئی اور دوسری بائیں بازو کی جماعتوں نے یک روزہ ستیہ گرہ کا اہتمام کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کیا۔
اس موقع پر دیپانکر بھٹا چاریہ نے کہا کہ 'ملک میں عوامی تحریک شروع ہوئی ہے، وہ آزادی کی لڑائی سے کم نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'گاندھی جی نے اپنی شہادت سے اس ملک میں جو پیغام دیا تھا، وہ ہندو مسلم اتحاد کے لئے تھا۔ اسی مقصد کے تحت آئین کو بچانے کے لیے احتجاج کیا جا رہا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ سی اے اے اور این پی آر اور این آر سی جیسی سازش سے پورے ملک کو چھٹکارہ دلانے کے لئے وہ یک روزہ ستیہ گرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ کہ اس وقت اس ملک کے لیے بہت ضروری ہے کہ تانا شاہی ہٹلر شاہی اور فاسد مس اس ملک کو بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہین باغ میں جو خواتین بیٹھی ہوئی ہیں جن کے بارے میں کل تک بی جے پی نے کہا تھا کہ عورتیں ستائ جاتی ہیں مودی انہیں انصاف دلانے کی کوشش کر رہے ہیں تین طلاق والا قانون جو ہے ان کے خلاف انصاف ہے ؛ آج وہی عورتیں جب بیٹھی ہوئی ہیں، وہاں بچیوں سے لے کر دادیاں وہاں بیٹھی ہوئی ہیں۔
اس سے ڈر کیوں ہے، حکومت کیوں نفرت پھیلا رہی ہیں، انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ دہلی انتخاب میں جو نفرت کی کارروائی چل رہی ہے اس پر سختی سے روک لگائی جائے۔
انہوں نے وزیر اعلی نتیش کمار کے این پی آر کے تعلق سے دیئے گئے بیان پر کہا کہ نتیش جی گول گول بات کر رہے ہیں این آر سی جب آسام میں آیا تو وہاں بھی بہار کے ہزاروں ہزار لوگ پنھس گئے ، وہ لوگ جب یہاں ویریفکیشن کے لئے آئے تو ان کا ویریفکیشن نہیں کرایا گیا تو یہ بہت بڑی سازش ہے، اسی لئے نتیش کمار گول گول بات نہ کریں۔