ہریانہ کے سابق وزیر اعلی اور انڈین نیشنل لوک دل کے سپریمو اوم پرکاش چوٹالہ میوات کے ضلع نوح آئے ہوئے تھے، اس دوران انھوں نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون اگر عوام کی فلاح کیلئے ہوتا تو لوگ سڑکوں پر نہیں اترتے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اتنا ہی نہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 542 پارلیمانی سیٹ پر کسی ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا۔ اور ویسے یہ پارٹی سب کا ساتھ سب کا وکاس کا ڈھونگ کرتی ہے۔'
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اورجامعہ ہی کی بات نہیں ہے ملک میں نوجوانوں میں غصہ ہے وہ سڑکوں پر اتر رہے ہیں۔'
ملک کے نوجوانوں میں کئی باتوں کو لے کر غصہ ہے۔ اور جب نوجوان انقلاب لاتے ہیں تو حکومتیں تبدیل ہو جاتی ہیں۔