نیشنل سٹوڈنٹس یونین آف انڈیا کے سربراہ احراز مُلا نے ایک ویڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے طلبا سے بات چیت کے دوران راہل گاندھی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈسلیزیا نامی بیماری میں مبتلا ہیں۔
خیال رہے کہ ڈسلیزیا نامی بیماری میں بچے عام بچوں کی طرح نہیں بول پاتے بلکہ بولنے کے دوران انہیں لُکنت ہوتی ہے۔ ان کی آواز صاف نہیں نکلتی ہے۔
اس بات کا ذکر نریندر مودی نے ایک دیگر طالب علم کی طرف سے بولنے اور لکھنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے طلبا کے بارے میں اپنی رائے پیش کرنے کے دوران کیا۔
طالب علم کے جواب میں نریندر مودی نے راہل گاندھی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیااُن کی رائے ایک 40 سے 50 سالہ کے بچے کے لئے بھی مددگار ثابت ہوگی۔
اس بیان کے رد عمل میں مُلا نے نریندر مودی کی طرف سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی پلیٹ فارم پر اس طرح کے غیر شائستہ بیان دینے سے معذور اور ذہنی طور سے پریشان بچے الجھن اور مشکلات کا شکار ہوسکتے ہیں۔