وہ اورنگ آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، کانفرنس سے قبل کل جماعتی وفاق کی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
مہاراشٹر کے مسلمان ہر حال میں این پی آر کا بائیکاٹ کریں گے، این پی آر کے سلسلے میں نہ دستاویز تیار کیے جائیں گے اور نہ ہی دکھائے جائیں گے، اس طرح کا فیصلہ کل جماعتی وفاق کی میٹنگ میں لیا گیا۔
مولانا عبدالحمید ازہری کا کہنا ہے کہ حکومت کی کہنی اور کرنی میں فرق ہے اس لیے حکومت پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا اور حکومت ملک کے اصل باشندوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا چاہتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ این پی آر کے بائیکاٹ کے لیے محلہ جاتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ کمیٹیاں سرکاری اہلکاروں کو بستی والوں کے موقف سے آگاہ کریں گی اور انھیں واپس کیا جائے گا، اس کے علاوہ ہر گھر پر گو بیک این پی آرکے اسٹیکر چسپاں کیے جائیں گے، ساتھ ہی این پی آر کے لیے آنے والے سرکاری اہلکاروں کی ویڈیو شوٹنگ کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
کل جماعتی وفاق کے ذمہ داروں نے این پی آر کے سلسلے میں ریاستی حکومت کا موقف جاننے کے لیے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کا بھی ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کل جماعتی وفاق کا کہنا ہیکہ این پی آر کے بائیکاٹ کے معاملے میں تمام دلت مسلم اور پسماندہ طبقات متحد ہوچکے ہیں اور یہ تحریک پورے ملک میں جاری ہے ، مرحلہ وار طریقے سے اس میں شدت لائی جائے گی تاکہ حکومت اپنے ظالمانہ اقدامات سے باز آجائے۔