ETV Bharat / bharat

انسداد تین طلاق قانون کے خلاف نئی عرضی پر مرکز کو نوٹس - آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ

جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی نئی عرضی پر مرکزی حکومت سے جواب مانگا۔

تین طلاق قانون کے خلاف نئی عرضی پر مرکز کو نوٹس
author img

By

Published : Nov 13, 2019, 11:04 PM IST

سپریم کورٹ نے ایک ساتھ تین طلاق کہہ کر شادی کے رشتے کو ختم کرنے کو جرم کے دائرے میں لانے والے قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی ایک نئی درخواست پر مرکزی حکومت نے نوٹس جاری کیا۔

جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی نئی عرضی پر مرکزی حکومت سے جواب مانگا۔

ساتھ ہی اس عرضی کو مسلم خواتین (تحفظ حقوق شادی)ایکٹ 2019 کو چیلنج دینے والی دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کر دیا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور کمال فاروقی کی درخواست میں قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔

عدالت عظمی نے اگست 2017 میں 'تین مرتبہ طلاق کہہ کر شادی کے رشتے کو ختم کرنے کی روایت کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اس سے متعلق بل پارلیمنٹ نے 30 جولائی کو منظور کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ایک ساتھ تین طلاق کہہ کر شادی کے رشتے کو ختم کرنے کو جرم کے دائرے میں لانے والے قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی ایک نئی درخواست پر مرکزی حکومت نے نوٹس جاری کیا۔

جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی نئی عرضی پر مرکزی حکومت سے جواب مانگا۔

ساتھ ہی اس عرضی کو مسلم خواتین (تحفظ حقوق شادی)ایکٹ 2019 کو چیلنج دینے والی دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کر دیا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور کمال فاروقی کی درخواست میں قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔

عدالت عظمی نے اگست 2017 میں 'تین مرتبہ طلاق کہہ کر شادی کے رشتے کو ختم کرنے کی روایت کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اس سے متعلق بل پارلیمنٹ نے 30 جولائی کو منظور کیا تھا۔

Intro:نا اہل قرار دئے جانے والے قانون کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت: کرناٹکا کانگریس


Body:نا اہل قرار دئے جانے والے قانون کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت: کرناٹکا کانگریس

کرناٹکا ضمنی انتخابات: نااہل ارکان اسمبلی کو ووٹرز سبق سکھائینگے

ووٹرز کو دھوکہ دینے والے ایم. ایل. ایز کی ناکامی یقینی ہے: کرناٹکا کانگریس

بنگلور: آج سپریم کورٹ نے کرناٹکا کے نااہل قرارکردہ ارکان اسمبلی کی نااہلی کو برقرار رکھا لیکن انہیں ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی.

اس معاملے میں ریاست کانگریس کے لیڈران و سابق وزراء نے رد عمل میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاستی و مرکزی کانگریس اس سلسلے میں مشورہ کریگی اور قانونی رائے کے بعد یہ طے کیا جائیگا کہ سپریم کورٹ میں اس فیصلہ کے متعلق ریویو پیٹیشن ڈالی جائے.

اس موقع پر کانگریس رہنما و راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر ناصر حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ کہ ارکان اسمبلی کی نااہلیت کو برقرار رکھنا لیکن نا اہلکردہ ارکان کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینا تعجب خیز ہے اور اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ڈسکوالیفیکیشن کا قانون کمزور ہے اور اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے جس کے لئے پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے.

سابق ریاستی وزیر و نرسمہ راجا کے ایم. ایل. اے تنویر سیٹھ نے نااہلکردہ ارکان اسمبلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایم. ایل. ایز نے اپنے ذاتی مفاد کے لئے نہ صرف پارٹیوں کو دھوکہ دیا ہے بلکہ ان حلقوں کی عوام سے بھی دھوکہ دہی کی ہے جس کا سبق انہیں ضمنی انتخابات میں ووٹرذ سکھائیںگے اور ناکامی ان کا مقدر ہوگی.

کانگریس مائناریٹی ونگ کے چئیرمین وائے سعید احمد نے بی. جے. پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھگوا پارٹی کا ایم. ایل. ایز کی خرید و فروخت کرنا ملک کی جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ ہے.


بائیٹس...
1. ڈاکٹر ناصر حسین، رکن، راجیہ سبھا
2. تنویر سیٹھ، ایم. ایل. اے،نرسمہ راجا میسور حلقہ
3. وائے سعید، چئیرمین، ریاستی کانگریس مائناریٹی ونگ

Note...
The video is being uploaded...


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.