اس میں مطالبہ کیا گیا ہیکہ خواجہ غریب نوازؒ کی شان میں گستاخی کرنے والے چینل پر پابندی لگائی جائے نیز اس کے خلاف انکوائری شروع کی جائے کہ آیا اس نے اتنی بڑی شخصیت کی شان میں لائیو پروگرام میں گستاخی کیسے کی اور اس کے پیچھے اس کی منشا ء کیا ہے۔
ایڈوکیٹ افروز صدیقی کی سربراہی میں وکلاء شریف شیخ، متین شیخ، انصار تنبولی، شاہد ندیم، رازق شیخ، ارشد شیخ، عادل شیخ و دیگر نے نیشنل براڈکاسٹرس ایسو سی ایشن میں شکایت درج کرائی ہیکہ 16 جون 2020 کو نجی نیوز چینل نے اپنے ایک مباحثہ شو میں خواجہ غریب نوازؒ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے انہیں (لٹیرا چشتی) کہا تھا۔
نیز اس پروگرام کی کلپ ابھی بھی یو ٹیوب اور شوشل میڈیا پر موجود ہے لہذا چینل اور اینکر کے خلاف پر فوری کارروائی کی جائے اور اس پر پابندی لگائی جائے کیونکہ اس سے قبل بھی یہ چینل ایسی گستاخانہ حرکت کرچکا ہے۔بذریعہ ای میل وکلاء کی جانب سے بھیجی گئی کمپلین میں لکھا ہیکہ خواجہ غریب نوازؒ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔
ہر سال ان کی درگاہ پر وزیراعظم ، وزرائے اعلی اور اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے چادر کا نذرانہ پیش کیا جاتا ہے نیز کروڑوں لوگ خواجہؒ کی درگاہ پر حاضری دیتے ہیں جس میں تمام مذاہب کے ماننے والے شامل ہیں۔شکایت میں مزید لکھاہوا ہیکہ نیوز چینل کی اس گستاخی کے خلاف ملک کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں تعزیرا ت ہند کی دفعات 295A, 153A, 34 کے تحت ایف آئی آر درج کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
جیسا کہ ٹی وی نیوز چینلز کے معاملات براڈکاسٹرس ایسو سی ایشن دیکھتا ہے لہذ ا اس چینل کی سروسیز کو عارضی طورپر معطل کرے اور اس کارروائی کرے۔ کمپلین نوٹس میں مزید لکھا ہیکہ ٹی آرپی بڑھانے کے چکر میں خواجہ غریب نوازؒ کی شان میں گستاخی کرنا نا قابل قبول ہے۔
اس کی وجہ سے مسلمانوں اور خواجہؒ کے چاہونے والوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ممبئی سمیت پورے ملک میں مذکورہ صحافی کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی جارہی ہے جس میں گنجان مسلم آبادی والا شہر مالیگاؤں بھی شامل ہے جہاں ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے۔