قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور دہلی پولیس کے اعلی افسران نے فسادات متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا اور لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ اب حالات پر امن ہو گئے ہیں لیکن ان کا یہ دعوہ غلط ثابت ہوا اور دارالحکومت میں دو بھائیوں کے قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
ہلاک شدہ کا بھائی سیرالدین نے بتایا کہ 'وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ مصطفیٰ آباد میں رہتے ہیں بدھ کی شب ان کے چھوٹے بھائی ہاشم اور عامر اپنی بائیک سے بھوپورا کسی کام کی غرض سے گئے تھے، دیر رات تک جب دونوں واپس نہیں آئے تو ان کے موبائل پر رابطہ کیا گیا لیکن دونوں کا نمبر بند تھا، رات بھر دونوں بھائیوں کی تلاش جاری رہی لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں ملا جس کے بعد پلویس اسٹیشن میں ان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی گئی۔
سیرالدین کے مطابق 'پولیس نے بتایا کہ کراول نگر علاقے میں میں واقع نہر سے دو لاش برآمد ہوئی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے'۔
سیرالدین نے مزید بتایا کہ 'دونوں بھائیوں کے سر پر گہرے زخم کے نشانات ہیں، گولی یا دھاردار اسلحہ سے حملہ کر کے دونوں کا قتل کیا گیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'عامر پہلے ردی کا کاروبار کرتا تھا لیکن کاروبار ٹھیک طرح نہیں چلنے کی وجہ سے وہ بیروزگار تھا جبکہ وہ شادی شدہ تھا اور اس کی دوبیٹیاں ہیں، اس کے علاوہ ہاشم اس کے ساتھ کپڑوں کے کاروبار میں مدد کرتا تھا، پانچ بھائیوں میں عامر سیرالدین کے بعد دوسرے نمبر کا بھائی تھا، جبکہ ہاشم سب سے چھوٹا بھائی تھا'
سیرالدین نے بتایا کہ 'جس طرح بتایا جا رہا ہے کہ علاقے مین ماحول پرامن ہے جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے حالات اب بھی خراب ہیں۔