چندی گڑھ کے پی جی آئی ہسپتال کے پروفیسر جے ایس ٹھاکر کا کہنا ہے 'دنیا بھر میں کووڈ انیس سے مرنے والے افراد میں 72 فیصد ایسے لوگ تھے جو پہلے سے ہی غیر متعدی بیماریوں کے شکار تھے'۔
انہوں نے کہا 'کووڈ انیس وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے سفری پابندی لازمی ہے'۔
ٹھاکر ورلڈ این سی ڈی فیڈریشن کے صدر بھی ہیں انہوں نے کووڈ انیس میں مبتلا افراد کی کمورڈیٹیز کا درست اندازہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ ایسا دیکھا گیا ہے کہ یہ مریض اکثر اپنی اصل بیماری کی وجہ سے ہی مر جاتے ہیں۔
انہوں نے رپورٹ کے حوالہ دیتے ہوئے کہا 'کووڈ متاثرین میں سب سے زیادہ ان لوگوں کی موتیں ہوئی ہیں جو شگر، کینسر اور سانس کی بیماری میں مبتلا تھے'۔
انہوں نے چین کے حالات پر بات کرتے ہوئے کہا 'چین میں 1590 افراد کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت کے بعد جب ان پر تحقیق کی گئی تو پایا کہ سبھی مریضوں میں سے 25.1 فیصد مریض ایسے تھے جن میں پہلے سے کوئی غیرمتعدی بیماری موجود تھی، اس کے علاوہ 16.9 فیصد مریض ہائی بلڈ پریشر کے مریض تھے اور 8.2 فیصد شگر کے مریض تھے'۔
ڈاکٹر جے ایس ٹھاکر نے کہا 'فی الحال کوویڈ 19 اور این سی ڈی کی مشترکہ حالت کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی سطح پر کوئی گائڈ لائینس موجود نہیں ہیں۔
کورونا وائرس دماغی تناؤ ، اضطراب کا باعث بھی بن رہا ہے ، جس کی وجہ سے اس سے ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے۔