امریکی سائنسداں ولیم جی کیلن جونیئر، گریگ ایل سیمنزا اور برطانونی سائنسداں پیٹر جے ریٹکلف نے مشترکہ طور پر میڈیسن میں سنہ 2019 کا نوبیل انعام حاصل کیا ہے۔
نوبیل کمیٹی نے پیر کے روز ایک بیان میں اعلان کیاکہ یہ اعزاز اس دریافت کے لیے دیا گیا ہے، کہ خلیے آکسیجن کی دستیابی کو کیسے محسوس کرتے ہیں اور اسے اپنے موافق بناتے ہیں۔
اس تحقیق سے خون کی کمی اور سرطان جیسی بیماریوں کے علاج کے نئے طریقے دریافت ہوسکیں گے۔
نوبیل انعام کمیٹی نے کہا کہ 'نوبیل انعام یافتگان نے اس برس جو دریافتیں کی ہیں وہ فزیولوجی کے لیے بنیادی اہمیت کی حامل ہیں اور خون کی کمی، سرطان اور بہت سی دیگر بیماریوں سے لڑنے کے لیے نئی حکمت عملی اختیار کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔
واضح رہے کہ انعام کی رقم نو لاکھ 13 ہزار امریکی ڈالر ہے، جو بھارتیہ روپے کے حساب سے تقریباً ساڑھے چھ کروڑ ہوتے ہیں۔
گزشتہ برس یہ انعام مشترکہ طور پر ٹیکساس یونیورسٹی کے پروفیسر جیمس پی ایلیسن اورجاپان کی کیوٹو یونیورسٹی کے تاسوکو ہونجو کو ان دریافتوں کے لیے دیا گیاتھا، جس کی وجہ سے سرطان کےعلاج کا نیا طریقہ وجودمیں آیا جو ٹیومر کو ختم کرنے کے لیے جسم کے دفاعی نظام کا استعمال کرتا ہے۔
نوبیل انعام سنہ 1901 سے ہر برس ان سائنسدانوں کو دیا جاتا ہے جنھوں نے انسانیت کی بھلائی کے لیے اہم دریافتیں کی ہیں۔
ہر برس میڈیسن کے لیے سب سے پہلے یہ ایوارڈ دیا جاتا ہے۔