ETV Bharat / bharat

برہور سماج کی اکلوتی 12ویں پاس طالبہ - Higher Secondary Examinations of chattisgarh

ایک ایسا سماج جس میں تعلیم و تعلم کا کوئی شعور نہیں، جس کی آل اولاد کی بچپن میں ہی شادی کر دی جاتی ہے، لیکن کماری نرملا اپنی محنت اور لگن سے اس فرسودہ نظام کو توڑ دیتی ہیں اور ہائر سکینڈری امتحان میں 58 فیصد نمبرات حاصل کر کے انتہائی پسماندہ طبقے کے برہور سماج کا نام روشن کرتی ہے، اس کی اس کامیابی پر ضلع مجسٹریٹ نے اپنی نیک خواہشات سے نوازا اور روشن مستقبل کی تمنا کی۔

خاندان کی واحد 12ویں پاس لڑکی
خاندان کی واحد 12ویں پاس لڑکی
author img

By

Published : Jun 29, 2020, 2:15 PM IST

ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع جش پور میں انتہائی پسماندہ طبقات سے آنے والی برہور سماج کی نرملا نے ہائر سیکنڈری امتحان میں 58 فیصد نمبر لا کر ریاست کی برہور سماج کے لیے تاریخ رقم کر دی ہے، نرملا کی اس کامیابی پر جش پور کے کلکٹر مہادیو کاویر نے اسے اپنی نیک خواہشات پیش کی ہیں۔

ضلع جش پور کے دُدولہ ڈویلپمنٹ بلاک کے چھوٹے سے جھارگاؤں کی رہائشی کماری نرملا کا تعلق ایک انتہائی پسماندہ خاندان سے ہے اس کے والد کنور رام مزدور ہیں اور والدہ برسمنی ایک گھریلو خاتون

خاندان کی واحد 12ویں پاس لڑکی

کماری نرملا کا کہنا ہے کہ بہت ساری معاشی مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود اس نے کبھی بھی ہار نہیں مانی اور اپنی تعلیم کو جاری رکھا، وہ کہتی ہیں کہ لڑکیوں کو ان کے معاشرے میں زیادہ تعلیم حاصل کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا ہے اور کم عمری میں ہی شادی کردی جاتی ہے، اس کی بھی شادی کی جارہی تھی لیکن کافی اصرار کے بعد اسے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت ملی۔

نرملا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تعلیم کو مزید جاری رکھنا چاہتی ہیں، اور اپنی جیسی دوسری لڑکیوں کی بھی مدد کرنا چاہتی ہیں، نیز اپنے معاشرے میں لڑکیوں کی تعلیم یافتہ بنانے کے لیے بیداری لانا چاہتی ہیں۔

جنگلات اور پہاڑوں کے بیچ رہنے والے انتہائی پسماندہ برہور سماج کے افراد کی جنگل سے چلنے والی معاش اور نسلوں سے وراثت میں تعلیمی محرومیوں کے مابین ایک بچی کی تعلیم میں یہ دلچسپی تبدیلی کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔

نرملا کا کی کہانی کچھ خاص اس لیے ہے کہ اس نے سماج کے فرسودہ رسم ورواج کو بالائے طاق رکھ کر بارہویں تک باقاعدہ تعلیم حاصل کرکے یہ کارنامہ انجام دیا ہے، حالانکہ اس سماج میں کم عمری میں شادی عام ہے جس کے باعث بچیوں کو تعلیم سے محرومی اٹھانی پڑتی ہے یا درمیان میں ہی انہیں تعلیم کو خیرباد کہنا پڑتا ہے۔

یہ سماج معاشی طور کمزور ہے، نرملا کا خاندان بھی دوسرے برہور خاندانوں کی طرح مالی اعتبار سے بہت کمزور ہے، جنگل کی پیداوار اہل خانہ کا ذریعہ معاش ہے، والدین مزدوری کرتے ہیں۔

برہور قبیلے کی نرملا کی اس کامیابی پر کلکٹر مہادیو کاویر نے بھی اس سے ملاقات کی اور ان کے روشن مستقبل کی تمنا کی، اور اسے مبارکباد پیش کی، اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ نرملا کو مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے مکمل تعاون حاصل دیاجائے گا، اور اگر وہ کوئی کام کرنا چاہتی ہے تو اس میں بھی ان کی حمایت کی جائے گی۔

کماری نرملا اور ضلع مجسٹریٹ
کماری نرملا اور ضلع مجسٹریٹ

انتہائی پسماندہ قبیلے کی کماری نرملا بائی اپنے معاشرے کی پہلی بارہویں پاس لڑکی بن گئی ہیں، نرملا نے نہ صرف اپنے معاشرے کا نام روشن کیا ہے بلکہ ان کی اس کامیابی سے ضلع کا نام بھی روشن ہوا ہے۔

ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع جش پور میں انتہائی پسماندہ طبقات سے آنے والی برہور سماج کی نرملا نے ہائر سیکنڈری امتحان میں 58 فیصد نمبر لا کر ریاست کی برہور سماج کے لیے تاریخ رقم کر دی ہے، نرملا کی اس کامیابی پر جش پور کے کلکٹر مہادیو کاویر نے اسے اپنی نیک خواہشات پیش کی ہیں۔

ضلع جش پور کے دُدولہ ڈویلپمنٹ بلاک کے چھوٹے سے جھارگاؤں کی رہائشی کماری نرملا کا تعلق ایک انتہائی پسماندہ خاندان سے ہے اس کے والد کنور رام مزدور ہیں اور والدہ برسمنی ایک گھریلو خاتون

خاندان کی واحد 12ویں پاس لڑکی

کماری نرملا کا کہنا ہے کہ بہت ساری معاشی مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود اس نے کبھی بھی ہار نہیں مانی اور اپنی تعلیم کو جاری رکھا، وہ کہتی ہیں کہ لڑکیوں کو ان کے معاشرے میں زیادہ تعلیم حاصل کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا ہے اور کم عمری میں ہی شادی کردی جاتی ہے، اس کی بھی شادی کی جارہی تھی لیکن کافی اصرار کے بعد اسے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت ملی۔

نرملا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تعلیم کو مزید جاری رکھنا چاہتی ہیں، اور اپنی جیسی دوسری لڑکیوں کی بھی مدد کرنا چاہتی ہیں، نیز اپنے معاشرے میں لڑکیوں کی تعلیم یافتہ بنانے کے لیے بیداری لانا چاہتی ہیں۔

جنگلات اور پہاڑوں کے بیچ رہنے والے انتہائی پسماندہ برہور سماج کے افراد کی جنگل سے چلنے والی معاش اور نسلوں سے وراثت میں تعلیمی محرومیوں کے مابین ایک بچی کی تعلیم میں یہ دلچسپی تبدیلی کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔

نرملا کا کی کہانی کچھ خاص اس لیے ہے کہ اس نے سماج کے فرسودہ رسم ورواج کو بالائے طاق رکھ کر بارہویں تک باقاعدہ تعلیم حاصل کرکے یہ کارنامہ انجام دیا ہے، حالانکہ اس سماج میں کم عمری میں شادی عام ہے جس کے باعث بچیوں کو تعلیم سے محرومی اٹھانی پڑتی ہے یا درمیان میں ہی انہیں تعلیم کو خیرباد کہنا پڑتا ہے۔

یہ سماج معاشی طور کمزور ہے، نرملا کا خاندان بھی دوسرے برہور خاندانوں کی طرح مالی اعتبار سے بہت کمزور ہے، جنگل کی پیداوار اہل خانہ کا ذریعہ معاش ہے، والدین مزدوری کرتے ہیں۔

برہور قبیلے کی نرملا کی اس کامیابی پر کلکٹر مہادیو کاویر نے بھی اس سے ملاقات کی اور ان کے روشن مستقبل کی تمنا کی، اور اسے مبارکباد پیش کی، اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ نرملا کو مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے مکمل تعاون حاصل دیاجائے گا، اور اگر وہ کوئی کام کرنا چاہتی ہے تو اس میں بھی ان کی حمایت کی جائے گی۔

کماری نرملا اور ضلع مجسٹریٹ
کماری نرملا اور ضلع مجسٹریٹ

انتہائی پسماندہ قبیلے کی کماری نرملا بائی اپنے معاشرے کی پہلی بارہویں پاس لڑکی بن گئی ہیں، نرملا نے نہ صرف اپنے معاشرے کا نام روشن کیا ہے بلکہ ان کی اس کامیابی سے ضلع کا نام بھی روشن ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.