مرکز کی عرضی کو اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے خارج کر دیا تھا اور کہا تھا کہ چاروں مجرمین کو الگ الگ پھانسی نہیں دی جاسکتی ہے، جس کے بعد مرکز نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
گزشتہ روز صدر رام ناتھ کووند کی جانب سے اس کیس کے ایک مجرم پون کمار گپتا کی رحم کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا، جس کے بعد سبھی مجرمین کو حاصل قانونی اختیارات ختم ہوگئے، اور اب ان کے پاس قانونی چارہ جوئی کے لیے کوئی اختیارات نہیں ہیں۔
اس سے قبل عدالت نے چاروں قصورواروں کے ڈیتھ وارنٹ کو رد کر دیا تھا عدالت میں مجرمین کی جانب سے یہ دلیل پیش گئی تھی کہ رحم کی درخواست ابھی صدر کے پاس ہے جس کے بعد عدالت نے پھانسی موخر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
بتا دیں کہ قصورواروں کو 3 مارچ کو پھانسی ہونی تھی، نربھیا جنسی زیادتی کے چاروں مجرمین کے ڈیتھ وارنٹ تین مرتبہ جاری کیے جا چکے ہیں اور آخری بار 17 فروری کو ڈیتھ وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔