ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے قصوروار ونے کمار شرما کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کو آج مسترد کر دیا۔
انہوں نے تمام فریقین کی دلایل سننے کے بعد کہا کہ قصوروار ونے کو کسی علاج کی ضرورت نہیں ہے عدالت نے کہا کہ سزا ئے موت کے معاملے میں تشویش ا ور ڈپریشن عام ہے ۔ قصوروار کو بلاشبہ، مناسب طبی اور نفسیاتی طبی ا مداد فراہم کی ہے۔ ونے کے وکیل نے عرضی دائر کر اپنے موکل کے لئے بہترین طبی ا مداد کی مانگ کی تھی جسے عدالت نے نامنظور کر دیا۔ اس عرضی میں دعوی کیا گیا تھا کہ ونے نفسیاتی بیماری سے دوچار ہے اور اسے علاج کی ضرورت ہے ۔
عرضی میں یہ دعوی بھی کیا گیا تھا کہ اس کی پیشانی پر گہری چوٹ ہے، دائیں بازو ٹوٹا ہوا ہے اور اس پر پلاسٹر ہے ۔ وہ نفسیاتی بیماری انفصام ( شیزوفرینیا) میں مبتلا ہے۔ تہاڑ جیل کے حکام نے اس کے دعووں کو توڑمروڑکر پیش کئے گئے حقائق کا پلندہ قرار دیا اور عدالت سے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ثابت ہوا ہے کہ قصوروار ونے کمار شرما نے دیوار پر سر مار کر چہرے کو خود ہی زخمی کر لیا اور وہ کسی نفسیاتی بیماری میں مبتلا نہیں ہے۔ جیل کی جانب سے پیش ماہر نفسیات نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر سبھی چاروں قصورواروں کی طبی جانچ کی گئی اور سبھی ٹھیک ہیں ۔