غیر سرکاری اور رفاہی تنظیمیں اب ای نیلامی کے عمل سے گزرے بغیرہی سرکاری فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) سے گندم اور چاول خرید سکتی ہیں۔
وزارت خوراک کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'یہ تنظیمیں اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (او ایم ایس ایس) کے تحت پہلے سے طے شدہ مختص قیمتوں پر ایف سی آئی سے ایک وقت میں 10 ٹن تک غلہ خرید سکتی ہیں'۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ابھی تک صرف ریاستی حکومتیں اور رجسٹرڈ صارفین کو ہی اوپن مارکیٹ سیل اسکیم کے نرخوں کے تحت پر فوڈ گرین اسٹاک خرید نے کی اجازت تھی۔
"ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس وقت ہزاروں غریب اور نادار افراد کو پکا ہوا کھانا مہیا کرنے میں این جی اوز اور رفاہی تنظیمیں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ ان تنظیموں کو بغیر کسی رکاوٹ کے غلہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت نے ایف سی آئی کو ہدایت کی ہے کہ وہ انہیں گندم اور چاول مہیا کریں، وزارت خوراک نے کہا ہے کہ ای نیلامی کے عمل سے گزرے بغیر ہی اوپن مارکیٹ سیل اسکیم کی شرح پر ان تنظیموں کو غلہ فراہم کیا جائے۔
اس طرح کے اداروں کے ذریعہ غذائی اجزاء کو اٹھانے کی تفصیلات متعلقہ ضلع مجسٹریٹس کو بتائی جائیں گی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ اناج کو بروئے کار لایا جائے۔
'اس سے ملک کے غریب اور تارکین وطن مزدوروں کو کھانا کھلانے کے ان کے مخیر کام میں امدادی اور رفاہی تنظیموں کو مدد ملے گی'۔
مرکزی حکومت کی اشیائے خورد ونوش کی خریداری اور تقسیم کے لئے نوڈل ایجنسی فوڈکارپوریشن آف انڈٰا کے پاس پاس ملک بھر میں دو ہزار سے زائد گودام موجود ہے اور گوداموں کا اتنا بڑا نیٹ ورک بحران کی اس گھڑی میں ان تنظیموں کو اناج کی آسانی سے فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
حکومت کے مطابق فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے قومی فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت مخصوص پی ڈی ایس کی تقسیم کے لیے ریاستوں کو 3.2 ملین ٹن غلہ فراہم کیا ہے۔
فوڈ کارپوریشن آف انڈیا پردھان منتری غریب انا یوجنا کے تحت مفت تقسیم کے لئے ریاستوں کو پہلے ہی 10 لاکھ ٹن غلہ دے چکا ہے۔
حکومت نے مزید کہا کہ وہ سبھی ریاستوں کی اسٹاک پر قریب سے نگرانی کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنارہی ہے کہ وہ تمام مقامات پر اسٹاک کو دستیاب بنایا جائے۔
سات اپریل تک ایف سی آئی کے پاس 54.42 ملین ٹن غلہ تھا، جس میں 30.62 ملین ٹن چاول اور 23.80 ملین ٹن گندم شامل ہے۔