ETV Bharat / bharat

نیوزی لینڈ کی مسجد پر حملہ کرنے سے پہلے حملہ آور نے بھارت کا دورہ کیا تھا: رپورٹ

نیوزی لینڈ کی مسجد میں حملہ کرنے والا آسٹریلیائی نژاد حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ نے 2019 میں مسجد پر حملہ کرنے سے قبل تقریبا تین ماہ کا وقت بھارت میں گزارا تھا۔

نیوزی لینڈ مسجد پر حملہ کرنے سے پہلے حملہ آور نے بھارت کا دورہ کیا تھا
نیوزی لینڈ مسجد پر حملہ کرنے سے پہلے حملہ آور نے بھارت کا دورہ کیا تھا
author img

By

Published : Dec 8, 2020, 5:38 PM IST

منگل کو جاری ایک رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں 51 مسلم عقیدت مندوں کو ہلاک کرنے والا آسٹریلیائی نژاد حملہ آور برینڈن ٹیرینٹ نے 2019 میں نیوزی میں اس قتل عام کو انجام دینے سے قبل بھارت سمیت دنیا بھر کا سفر کیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس نے بھارت میں تقریبا تین ماہ کا وقت گزارا۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں گزشتہ برس 15 مارچ کو ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں پانچ بھارتی بھی شامل تھے، اس حملے نے نیوزی لینڈ کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جسے دنیا کا ایک پرامن ملک سمجھا جاتا ہے۔

متعدد صفحات پر مشتمل رائل کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول چھوڑنے کے بعد 30 سالہ حملہ آور نے سنہ 2012 تک مقامی جم میں پرسنل ٹرینر کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کے بعد برینڈن نے پھر کبھی اجرت پر ملازمت نہیں کی۔ اس کی زندگی اپنے والد سے حاصل ہونے والی رقم اور اس سے کی جانے والی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی پر منحصر تھی اور اپنے والد کی جمع شدہ رقم سے اس نے دنیا بھر کا سفر کیا۔ سنہ 2013 میں اس نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا سفر کیا اور پھر سنہ 2014 سے 2017 کے درمیان اس نے دنیا بھر میں بڑے کے متعدد شہروں کا سفر کیا۔

15 اپریل 2014 اور 17 اگست 2017 کے درمیان اس نے دنیا بھر کا سفر تن تنہا ہی گیا، صرف شمالی کوریا کا سفر اس نے سیاحتی گروپز کے ساتھ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برینڈن کا سب سے طویل دورہ بھارت کا ہی تھا، وہ تقریباً 21 نومبر 2015 سے 18 فروری 2016 تک بھارت میں ہی مقیم تھا اور جس ممالک کا اس نے تقریبا ایک مہینہ یا اس سے زیادہ عرصہ کا دورہ کیا، ان میں چین، چاپان، روس، جنوبی کوریا شامل ہے۔

حالانکہ انکوائری رپورٹ میں اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی کہ بھارت میں تین ماہ قیام کے دوران ٹیرینٹ نے کیا کیا۔

تاہم نیوزی لینڈ ہیرالڈ نے بتایا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس نے بیرون ممالک کے سفر کے دوران کسی شدت پسند گروپ سے ملاقات کی یا کسی قسم کی تربیت لی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ انکوائری سے یہ بات سامنے نہیں آتی ہے کہ اس کے سفر کرنے کی عادت نے کسی حد تک اس کے نسل پرستانہ خیالات کو ہوا دی تھی۔ بلکہ اس سے یہ نیتجہ اخذ ہوتا ہے کہ اس نے سیدھے سادھے طور پر طویل سفر کیے کیونکہ اس کے پاس اس سے بہتر کچھ اور نہیں تھا۔

منگل کو جاری ایک رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں 51 مسلم عقیدت مندوں کو ہلاک کرنے والا آسٹریلیائی نژاد حملہ آور برینڈن ٹیرینٹ نے 2019 میں نیوزی میں اس قتل عام کو انجام دینے سے قبل بھارت سمیت دنیا بھر کا سفر کیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس نے بھارت میں تقریبا تین ماہ کا وقت گزارا۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں گزشتہ برس 15 مارچ کو ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں پانچ بھارتی بھی شامل تھے، اس حملے نے نیوزی لینڈ کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جسے دنیا کا ایک پرامن ملک سمجھا جاتا ہے۔

متعدد صفحات پر مشتمل رائل کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول چھوڑنے کے بعد 30 سالہ حملہ آور نے سنہ 2012 تک مقامی جم میں پرسنل ٹرینر کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کے بعد برینڈن نے پھر کبھی اجرت پر ملازمت نہیں کی۔ اس کی زندگی اپنے والد سے حاصل ہونے والی رقم اور اس سے کی جانے والی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی پر منحصر تھی اور اپنے والد کی جمع شدہ رقم سے اس نے دنیا بھر کا سفر کیا۔ سنہ 2013 میں اس نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا سفر کیا اور پھر سنہ 2014 سے 2017 کے درمیان اس نے دنیا بھر میں بڑے کے متعدد شہروں کا سفر کیا۔

15 اپریل 2014 اور 17 اگست 2017 کے درمیان اس نے دنیا بھر کا سفر تن تنہا ہی گیا، صرف شمالی کوریا کا سفر اس نے سیاحتی گروپز کے ساتھ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برینڈن کا سب سے طویل دورہ بھارت کا ہی تھا، وہ تقریباً 21 نومبر 2015 سے 18 فروری 2016 تک بھارت میں ہی مقیم تھا اور جس ممالک کا اس نے تقریبا ایک مہینہ یا اس سے زیادہ عرصہ کا دورہ کیا، ان میں چین، چاپان، روس، جنوبی کوریا شامل ہے۔

حالانکہ انکوائری رپورٹ میں اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی کہ بھارت میں تین ماہ قیام کے دوران ٹیرینٹ نے کیا کیا۔

تاہم نیوزی لینڈ ہیرالڈ نے بتایا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس نے بیرون ممالک کے سفر کے دوران کسی شدت پسند گروپ سے ملاقات کی یا کسی قسم کی تربیت لی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ انکوائری سے یہ بات سامنے نہیں آتی ہے کہ اس کے سفر کرنے کی عادت نے کسی حد تک اس کے نسل پرستانہ خیالات کو ہوا دی تھی۔ بلکہ اس سے یہ نیتجہ اخذ ہوتا ہے کہ اس نے سیدھے سادھے طور پر طویل سفر کیے کیونکہ اس کے پاس اس سے بہتر کچھ اور نہیں تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.