وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج یقین کا اظہار کیا کہ نئی تعلیمی پالیسی ہنر کی بنیاد پر’آتم نربھر بھارت‘ بنانے کے ملک کے عزم کو پورا کرے گی۔
مسٹر سنگھ نے آج یہاں کھیل اور نوجوان امور کی وزارت کی جانب سے نئی تعلیمی پالیسی 2020 پر منعقد ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا 'ملک میں نوجوانوں کی تعداد ہے اور بھارت دنیا کے سب سے نوجوان ممالک میں سے ایک ہے۔’نوجوان ہماری وہ طاقت ہیں جن کی مدد سے ہم بڑے سے بڑا مقام حاصل کر سکتے ہیں‘'۔
انہوں نے کہا 'ملک کی تاریخ میں یہ پہلی ایسی پالیسی ہے جس میں ڈھائی لاکھ پنچایتوں، 6600 بلاک اور 676 اضلاع کی حصہ داری رہی ہے۔ یہ بڑی تعداد میں اساتذہ، ماہرین تعلیم، گارجین اور دیگر شہریوں کی جانب سے دیے گئے دو لاکھ سے زیادہ مشوروں کو دھیان میں رکھ کر تیار کی گئی ہے'۔
وزیر دفاع نے کہا ''ایک کہاوت ہے کہ زندگی بہتر کرنا ہے تو تجارت میں سرمایہ کاری کرنا چاہیے پر نسلوں کی اصلاح کرنا ہے تو تعلیم میں سرمایہ کرنا چاہیے'۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ پالیسی ہمارے پورے ملک کے روشن خیال افراد کے ذریعے کیے گئے فکری سرمایہ کاری کا ثمرہ ہے۔ یہ صحیح معنوں میں ایک قومی پالیسی ہے۔ اس کا نفاذ تعلیم کے شعبے میں ایک تاریخی اور دور بینی پر مبنی آغاز ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
دہلی فساد: پولیس نے چارج شیٹ داخل کی
انہوں نے کہا 'میرا یقین ہے کہ ہر کسی کے تعاون سے مکمل تعلیمی نظام انرجیٹک، بہترین ہوگی اور ہنر کے فروغ کی بنیاد پر ’آتم نربھر بھارت‘ بنانے کا جو عزم کیا گیا ہے وہ قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے مؤثر ڈھنگ سے پورا ہوگا'۔
مسٹر سنگھ نے کہا،’ یہ قدیم و جدید اقدارِ زندگی، ذاتی شخصیات سازی، سماجی اور کمیونٹی جذبہ پیدا کرنے والی تعلیمی پالیسی ہے۔ بہ الفاظ دیگر کہوں تو یہ سوامی وویکانند، گاندھی جی اور ڈاکٹر امبیڈکر کے خوابوں کے بھارت کی تعمیر کرنے والی تعلیمی پالیسی ہے'۔