ETV Bharat / bharat

مذاکرات کے ذریعے بھارت سے مقبوضہ زمین واپس لی جائے گی: نیپالی وزیراعظم - شرما اولی

نیپال کے وزیراعظم کھڈگا پرساد شرما اولی نے دعوی کیا کہ نئی دہلی نے ان کے ملک کی زمین پر کالی مندر کی تعمیر کی ہے، بھارت نے "مصنوعی کالی دریا" بنایا اور کالپانی میں "فوج کی تعیناتی کے ذریعے نیپالی سرزمین پر ناجائز قبضہ کیا"۔

مذاکرات کے ذریعے نیپال کو بھارت سے واپس زمین ملے گی: نیپالی وزیر اعظم
مذاکرات کے ذریعے نیپال کو بھارت سے واپس زمین ملے گی: نیپالی وزیر اعظم
author img

By

Published : Jun 11, 2020, 8:49 PM IST

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے 8 مئی کو اتراکھنڈ کے لیورپولک کو دھارچولا سے ملانے والی 80 کلومیٹر طویل اور اسٹریٹجک لحاظ سے انتہائی اہم سڑک کا افتتاح کرنے کے بعد بھارت اور نیپال کے مابین تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

مذاکرات کے ذریعے نیپال کو بھارت سے واپس زمین ملے گی: نیپالی وزیر اعظم
مذاکرات کے ذریعے نیپال کو بھارت سے واپس زمین ملے گی: نیپالی وزیر اعظم

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت سفارتی کوششوں اور بات چیت کے ذریعے تاریخی حقائق اور دستاویزات کی بنیاد پر کالپانی مسئلے کا حل تلاش کرے گی۔

اولی نے بدھ کے روز پارلیمنٹ میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا ، "ہم بھارت کے زیر قبضہ اراضی کو بات چیت کے ذریعے واپس لیں گے۔" انہوں نے دعوی کیا کہ بھارت نے کالی مندر تعمیر کیا ، "مصنوعی کالی دریا" تخلیق کیا اور کالاپانی میں "فوج کی تعیناتی کے ذریعے نیپالی سرزمین کو تجاوز کیا"۔ یہ دریا دونوں ممالک کے مابین سرحد کی تفریق کرتا ہے۔

اولی کا یہ دعویٰ ایسے وقت کیا گیا جب دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ کے دوران بھارت نے نیپال سے مطالبہ کیا کہ اپنے ملک کی مصنوعی توسیع نہ کرے ۔ دوسری جانب نیپال نے نیا نقشہ جاری کرتے ہوئے لیپولیخ ، کالپانی اور لمپیہیادورا پر اپنا حق جتنایا تھا۔

نئی دہلی اور کھٹمنڈو کے مابین تعلقات 8 مئی کو اتراکھنڈ میں لیپولک پاس کو دھڑچولا سے ملانے والی 80 کلومیٹر طویل اسٹریٹجک لحاظ سے انتہائی اہم سڑک کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے درمیان تناؤ کا شکار ہوگئے۔

کھٹمنڈو نے سڑک کے افتتاح پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ نیپالی علاقے سے گزری ہے۔ بھارت نے یہ دعویٰ مسترد کردیا کہ سڑک مکمل طور پر اس کے علاقے میں ہے۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے 8 مئی کو اتراکھنڈ کے لیورپولک کو دھارچولا سے ملانے والی 80 کلومیٹر طویل اور اسٹریٹجک لحاظ سے انتہائی اہم سڑک کا افتتاح کرنے کے بعد بھارت اور نیپال کے مابین تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

مذاکرات کے ذریعے نیپال کو بھارت سے واپس زمین ملے گی: نیپالی وزیر اعظم
مذاکرات کے ذریعے نیپال کو بھارت سے واپس زمین ملے گی: نیپالی وزیر اعظم

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت سفارتی کوششوں اور بات چیت کے ذریعے تاریخی حقائق اور دستاویزات کی بنیاد پر کالپانی مسئلے کا حل تلاش کرے گی۔

اولی نے بدھ کے روز پارلیمنٹ میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا ، "ہم بھارت کے زیر قبضہ اراضی کو بات چیت کے ذریعے واپس لیں گے۔" انہوں نے دعوی کیا کہ بھارت نے کالی مندر تعمیر کیا ، "مصنوعی کالی دریا" تخلیق کیا اور کالاپانی میں "فوج کی تعیناتی کے ذریعے نیپالی سرزمین کو تجاوز کیا"۔ یہ دریا دونوں ممالک کے مابین سرحد کی تفریق کرتا ہے۔

اولی کا یہ دعویٰ ایسے وقت کیا گیا جب دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ کے دوران بھارت نے نیپال سے مطالبہ کیا کہ اپنے ملک کی مصنوعی توسیع نہ کرے ۔ دوسری جانب نیپال نے نیا نقشہ جاری کرتے ہوئے لیپولیخ ، کالپانی اور لمپیہیادورا پر اپنا حق جتنایا تھا۔

نئی دہلی اور کھٹمنڈو کے مابین تعلقات 8 مئی کو اتراکھنڈ میں لیپولک پاس کو دھڑچولا سے ملانے والی 80 کلومیٹر طویل اسٹریٹجک لحاظ سے انتہائی اہم سڑک کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے درمیان تناؤ کا شکار ہوگئے۔

کھٹمنڈو نے سڑک کے افتتاح پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ نیپالی علاقے سے گزری ہے۔ بھارت نے یہ دعویٰ مسترد کردیا کہ سڑک مکمل طور پر اس کے علاقے میں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.