نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعہ منعقد اس امتحان میں نلن نے 701پوائنٹ حاصل کرکے 99.9999291 پرسنٹائل حاصل کیا ہے جبکہ بھاوک اور اکشت نے 700 - 700پوائنٹ کے ساتھ 99.9997873 پرسنٹائل حاصل کیے ہیں۔
ٹاپ دس امیدواروں میں تلنگانہ کی مادھوری ریڈی واحد لڑکی ہے۔
معذور لڑکیوں میں اترپردیش کی سبھیتا سنگھ کشواہا اول نمبر پر رہیں جو پسماندہ طبقہ کی ہیں جبکہ دوسرے مقام پر مدھیہ پردیش کی جیا پاٹیدار اور تیسرے نمبر پر ودیشا گھوش رہیں یہ بھی پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔
مرد معذور افراد میں ٹاپ راجستھان کے بہرا رام (پسماندہ طبقہ) نے کیا، دوسرے نمبر پر اترپردیش کے شوبھت تیاگی (عام زمرہ) اور تیسرے نمبر پر مغربی بنگال کے سووک گھوش (پسماندہ طبقہ) رہے۔
اس برس نیٹ امتحان کے لیے 15,19.375 امیدوار رجسٹرڈ تھے جن میں سے 7,97042 امیدوار پاس ہوئے۔ اس بار کٹ آف 691 سے 119 سے بڑھ کر 701-134 ہوگئی۔
درج فہرست ذات و قبائل کے لیے کٹ آف چالیس فیصد، پسماندہ طبقہ کے لیے 45 اور عام زمرہ کے لیے پچاس فیصد پرسنٹائل تھا۔
اس بار رجسٹرڈ لڑکیوں کی تعداد 838955 تھی جبکہ لڑکوں کی تعداد ان سے کم 680414 تھی۔
ملک کے 154 شہروں میں امتحانات کرائے گئے تھے اور 11 زبانوں میں امتحانات ہوئے تھے۔اس بار چھ امیدوار خواجہ سرا بھی تھے۔
انگریز ی میں امتحان دینے والے 1204968 طلبا تھے تو ہندی میں 179857 طلبا تھے۔ 134550 طلبا نے بھارتی زبانوں میں امتحان دیا تھا۔
اردو میں امتحان دینے کے لیے 1858طلبا نے رجسٹریشن کرایا تھا جو مجموعی تعداد کا 0.12 فیصد ہے۔