ہندوستانی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کو سال 2019 کے لئے بین الاقوامی پریس انسٹی ٹیوٹ کے ایکسلنس ان جرنلزم کا ایوارڈ ملا ہے ۔ یہ ایوارڈ ہر سال انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آئی) کے ہندوستانی باب کے ذریعہ پیش کیا جاتا ہے ، جو ڈیجیٹل اور پرنٹ میڈیا کے پیشہ ور افراد کی عالمی تنظیم ہے۔ اور تقریبا 100 ممالک میں خبر رساں نشریات کرتی ہیں۔
اس کا قیام 2003 میں ہندوستانی میڈیا تنظیموں اور صحافیوں کے ذریعہ عمل میں لایا گیا تھا یہ ادارہ صحافت کی دنیا مین غیر معمولی کام کے لئے دیا جاتا ہے۔
آئی پی آئی انڈیا کی قومی کمیٹی کی سربراہی ہندو کے سابق ایڈیٹر انچیف این روی کر رہے ہیں اور اس سال کا انتخاب ہندوستان کے سابق اٹارنی جنرل سولی سوراب جی کی سربراہی میں مدیران کی جیوری نے کیا تھا۔ این ڈی ٹی وی جیوری کا متفقہ انتخاب تھا۔
این ڈی ٹی وی کے صحافی نذیر مسعودی نے کٹھوعہ ضلع کے رسانہ گاؤں میں ایک آٹھ سالہ بچی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے بارے میں رپورٹنگ کی تھی۔ یہ معاملہ ایک بڑے تنازع کی وجہ بنا۔ اسوقت کی پی ڈی پی ، بی جے پی حکومت کے دو وزرا نے عصمت دری میں ملوث افراد کے حق میں مظاہرہ کیا تھا ۔ ان وزرا کو بعد میں عوامی مظاہروں کے بعد استعفیٰ دینا پڑا۔
کٹھوعہ عصمت دری واقعے کے بعد پی ڈی پی ، بی جے پی حکومت میں دراڑ پڑگئی جو بالآخر محبوبہ مفتی کو بطور وزیر اعلیٰ برطرف کئے جانے پر منتج ہوئی۔