ETV Bharat / bharat

'سی اے اے پر این ڈی اے میں بھی اتفاق رائے نہیں ہے'

متنازع شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں واحتجاج پر بی جے پی کے ذریعے حزب اختلاف کی پارٹیوں پر الزامات عائد کرناکہ 'مظاہرے میں کانگریس نے عوام کوگمراہ کیا' ہے حقیقت پرمبنی نہیں ہے۔

NDA has been split on caa issue
'سی اے اے پر این ڈی اے میں بھی اتفاق رائے نہیں ہے'
author img

By

Published : Jan 23, 2020, 10:53 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 4:29 AM IST

دراصل سی اے اے کی مخالفت صرف عوام ہی نہیں بلکہ این ڈی اے میں شامل کئی پارٹیاں بھی کر رہی ہیں اور ان میں بھی باہم اتفاق نہیں ہے۔

ریاست بہار کے شہر گیا میں یک روزہ دورے پر جمعرات کو کانگریسی رہنماء وسابق وزیر طارق انور پہنچے۔

'سی اے اے پر این ڈی اے میں بھی اتفاق رائے نہیں ہے'

طارق انور نے گیا میں سنویدھان بچاؤ سنگھرش مورچہ کی جانب سے جاری غیر معنیہ دھرنا میں میں شرکت کی اور بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کی۔

انہوں نے گیا میں نامہ نگاروں سے کہاکہ سی اے اے کی مخالفت صرف حزب اختلاف کی پارٹیاں ہی نہیں کررہی ہیں بلکہ اسکی مخالفت این ڈی اے میں شامل کئی پارٹیوں نے بھی کیا ہے۔ سی اے اے جلد بازی میں اپنی ناکامیوں، نوکری، بے روزگاری، اور دیگر وعدوں کوچھپانے کے لیے حکومت نے لا یا ہے۔ حکومت کا مقصد ملک میں ایمرجنسی لگا کر اپنے حق کی بات کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کاہے۔ ملک میں مذہبی تفریق کرکے شہریت دینا نہ ہی آئین کے مطابق درست ہے اور نہ ہی بھارتی تہذیب کے حق میں ہے۔ سی اے اے سے ناصرف آئین پرحملہ کیا گیا ہے بلکہ اس سے برسوں پرانے ہندو مسلم کے اتحاد کوبھی توڑنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم بی جے پی اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہوپائی ہے'۔

انہوں نے کہاکہ' آج مظاہرے اتنے بڑے پیمانہ پر ہورہے ہیں کہ اسکی وجہ بھارتی عوام کا سڑک پراترنا ہے اور اس میں بھی خوش آئند یہ ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ یہاں کی اکثریتی آبادی قدم سے قدم ملا کرکھڑی ہے۔ حکومت کو صاف لفظوں میں اکثریتی آبادی نے بتادیا ہے کہ ہم نے آپ کو اکثریت ملک کوترقی یافتہ بنانے، روزگارمہیا کرانے اور بے روزگاری ختم کرنے کے لیے دیا ہے نہ کہ یہاں ہندو مسلم کرنے، شہریت ثابت کرنے کے لیے دیا ہے۔'

انہوں نے مزید کہاکہ' حکومت کی نیت صاف ہوتی تو وہ عجلت میں فیصلہ لینے کے بجائے سبھی وزرا اعلی سے تبادلہ خیال کرتی۔ دانشمندوں سے صلاح ومشورہ پر کسی مسئلے پر پہنچاجاسکتاتھا لیکن ایسا اسلیے نہیں کیا گیا کیونکہ حکومت جانتی ہے کہ پورا ملک روزگار مانگ رہاہے، مہنگائی اور بدعنوانی سے نجات چاہتاہے۔ پارلیمنٹ میں اکثریت کاناجائز فائدہ حکومت اٹھارہی ہے۔'

دراصل سی اے اے کی مخالفت صرف عوام ہی نہیں بلکہ این ڈی اے میں شامل کئی پارٹیاں بھی کر رہی ہیں اور ان میں بھی باہم اتفاق نہیں ہے۔

ریاست بہار کے شہر گیا میں یک روزہ دورے پر جمعرات کو کانگریسی رہنماء وسابق وزیر طارق انور پہنچے۔

'سی اے اے پر این ڈی اے میں بھی اتفاق رائے نہیں ہے'

طارق انور نے گیا میں سنویدھان بچاؤ سنگھرش مورچہ کی جانب سے جاری غیر معنیہ دھرنا میں میں شرکت کی اور بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کی۔

انہوں نے گیا میں نامہ نگاروں سے کہاکہ سی اے اے کی مخالفت صرف حزب اختلاف کی پارٹیاں ہی نہیں کررہی ہیں بلکہ اسکی مخالفت این ڈی اے میں شامل کئی پارٹیوں نے بھی کیا ہے۔ سی اے اے جلد بازی میں اپنی ناکامیوں، نوکری، بے روزگاری، اور دیگر وعدوں کوچھپانے کے لیے حکومت نے لا یا ہے۔ حکومت کا مقصد ملک میں ایمرجنسی لگا کر اپنے حق کی بات کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کاہے۔ ملک میں مذہبی تفریق کرکے شہریت دینا نہ ہی آئین کے مطابق درست ہے اور نہ ہی بھارتی تہذیب کے حق میں ہے۔ سی اے اے سے ناصرف آئین پرحملہ کیا گیا ہے بلکہ اس سے برسوں پرانے ہندو مسلم کے اتحاد کوبھی توڑنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم بی جے پی اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہوپائی ہے'۔

انہوں نے کہاکہ' آج مظاہرے اتنے بڑے پیمانہ پر ہورہے ہیں کہ اسکی وجہ بھارتی عوام کا سڑک پراترنا ہے اور اس میں بھی خوش آئند یہ ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ یہاں کی اکثریتی آبادی قدم سے قدم ملا کرکھڑی ہے۔ حکومت کو صاف لفظوں میں اکثریتی آبادی نے بتادیا ہے کہ ہم نے آپ کو اکثریت ملک کوترقی یافتہ بنانے، روزگارمہیا کرانے اور بے روزگاری ختم کرنے کے لیے دیا ہے نہ کہ یہاں ہندو مسلم کرنے، شہریت ثابت کرنے کے لیے دیا ہے۔'

انہوں نے مزید کہاکہ' حکومت کی نیت صاف ہوتی تو وہ عجلت میں فیصلہ لینے کے بجائے سبھی وزرا اعلی سے تبادلہ خیال کرتی۔ دانشمندوں سے صلاح ومشورہ پر کسی مسئلے پر پہنچاجاسکتاتھا لیکن ایسا اسلیے نہیں کیا گیا کیونکہ حکومت جانتی ہے کہ پورا ملک روزگار مانگ رہاہے، مہنگائی اور بدعنوانی سے نجات چاہتاہے۔ پارلیمنٹ میں اکثریت کاناجائز فائدہ حکومت اٹھارہی ہے۔'

Intro:قومی شہریت قانون کی مخالفت میں ہورہے مظاہروں واحتجاج پربی جے پی کے ذریعے حزب اختلاف کی پارٹیوں پر الزامات عائد کرناکہ ' مظاہرے میں کانگریس نے عوام کوگمراہ کیا' ہے حقیقت پرمبنی نہیں ہے ، دراصل سی اے اے کی مخالفت صرف عوام ہی نہیں بلکہ این ڈی اے میں شامل کئی پارٹیوں میں سی اے اے کولیکر حکومت کے ساتھ اتفاق رائے نہیں ہے Body:ریاست بہار کے شہر گیا میں یک روزہ دورہ پر جمعرات کو کانگریسی رہنماء وسابق وزیرطارق انور پہنچے تھے ۔طارق انور نے گیا پہنچ کر سی اے اے واین آرسی اور این پی آرکی مخالفت میں سنویدھان بچاوسنگھرش مورچہ کی جانب سے جاری غیرمعینہ دھرنا میں بھی پہنچ کر حکومت اور بی جے پی پرشدید نکتہ چینی کی ۔طارق انور نے گیا میں نامہ نگاروں سے کہاکہ سی اے اے کی مخالفت صرف حزب اختلاف کی پارٹیاں ہی نہیں کررہی ہیں بلکہ اسکی مخالفت این ڈی اے میں شامل کئی پارٹیوں نے بھی کیا ہے ۔سی اے اے جلد بازی میں اپنی ناکامیوں ، نوکری ، بے روزگاری ، اور دیگر وعدوں کوچھپانے کے لئے حکومت نے لایاہے ۔حکومت کامقصد ملک میں ایمرجنسی لگا کر اپنے حق کی بات کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کاہے ۔ملک میں مذہبی تفریق کرکے شہریت دینا ناتو آئین کے مطابق درست ہے اور ناہی ہندوستانی تہذیب کے حق میں ہے ۔ سی اے اے سے ناصرف آئین پرحملہ کیاگیا ہے بلکہ اس سے برسوں پرانے ہندومسلم کے اتحاد کوبھی توڑنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم بی جے پی اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہوپائی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج مظاہرے اتنے بڑے پیمانہ پر جوہورہے ہیں اسکی وجہ ہندوستانی عوام کا سڑک پراترناہے اور اس میں بھی خوش آئندیہ ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ یہاں کی اکثریتی آبادی قدم سے قدم ملا کرکھڑی ہے ۔حکومت کو صاف لفظوں میں اکثریتی آبادی نے بتادیا ہے کہ ہم نے آپکو اکثریت ملک کوترقی یافتہ بنانے ، روزگارمہیاکرانے اور بے روزگاری ختم کرنے کے لئے دیاہے نہ کہ یہاں ہندومسلمان کرنے ، شہریت ثابت کرنے کے لئے دیا ہے . Conclusion:انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کی نیت صاف ہوتی تو وہ عجلت میں فیصلہ لینے کے بجائے سبھی وزرااعلی سے تبادلہ خیال کرتی ہے ۔دانشمندوں سے صلاح ومشورہ پر کسی مسئلے پر پہنچاجاسکتاتھا لیکن ایسا اسلئے نہیں کیاگیا کیونکہ حکومت جانتی ہے کہ پورا ملک روزگار مانگ رہاہے ، مہنگائی اور بدعنوانی سے نجات چاہتاہے ۔پارلیمنٹ میں اکثریت کاناجائز فائدہ حکومت اٹھارہی ہے
بائٹ طارق انور
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیا بہار
Last Updated : Feb 18, 2020, 4:29 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.