ایک طرف بکھرا ہوا اپوزیشن ہے جو اندرونی جمہوریت کا فقدان اور اقربا پروری ہے اور دوسری جانب این ڈی اے ہے جس نے اپنی پانچ سالہ حکومت میں بہت کام کیے ہیں اور ہر گھر میں بجلی پانی اور گیس مہیا کرایا اور پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کیا۔
امت شاہ نے بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی حکومت بائیں محاذ کی حکومت سے بھی زیادہ خراب ہے۔ بنگال میں جمہوریت نام کی چیز نہیں ہے ہم نے بلدیاتی الیکشن کے دوران دیکھا تھا۔
بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور ان کی حلیف پارٹیاں ایک بار پھر مرکز میں حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوںگی کیونکہ دو مرحلے کی پولنگ ہو چکی ہے اور بی جے پی کو ایک بار پھر سے اکثریت ملتی نظر آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے منشور میں ایک بار 270اور 35A کو ہٹانے کی بات دہرائی ہے، اس کے علاوہ ہندو مہاجرین کو ملک شہریت دینے کے اپنے وعدے پر قائم ہے، این آر سی اور شہریت ترمیمی بل پر بھی کارروائی کرنے کے فیصلے پر قائم ہے۔
اپوزیشن بکھری ہوئی ہے ان میں جمہوریت کا فقدان ہے جبکہ این ڈی اے کی تمام پارٹیوں میں اندرونی جمہوریت ہے اور سب ملکر ملک کی سالمیت اور ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی حکومت میں بنگال میں جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے، یہاں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
پنچایت الیکشن کے دوران ہم نے اس کا نمونہ دیکھا ہے لیکن اس بار مرکزی فورس بڑی تعداد میں بنگال میں تعینات ہے اور ترنمول کانگریس کو اس بار اپنی من مانی کرنے کا موقع نہیں مل رہا ہے اور بنگال کے لئے یہ الیکشن بہت ہی اہم ہے۔ بنگال میں بی جے پی کو بڑی جیت ملنے والی ہے اور ابھی سے ممتا بنرجی کی بوکھلاہٹ دیکھی جا سکتی ہے۔ ممتا بنرجی کی حکومت کا حال بائیں محاذ کی حکومت سے بھی زیادہ خراب ہے اس بار بنگال کے ووٹروں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس نے جو خوف کا ماحول تیار کیا ہے، ہمیں اب ایسا لگتا ہے کہ اس سے بہتر بائیں محاذ کی حکومت تھی ممتا بنرجی نے بنگال کے کلچر کے ساتھ تعصب کرنے کی کوشش کی ہے یہاں کے ثقافتی روایت کو برباد کرنے کی کوشش کی ہے۔
ممتا بنرجی نے مسلمانوں کی خوشامدیں کی ہے اور یہاں کا ماحول بگاڑنے کی کوشش کی ہے جس کا جواب اس الیکشن میں بنگال کے عوام ممتا بنرجی کو دیں گے جس طرح سے گزشتہ برسوں میں بنگال میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں بنگال میں ممتا بنرجی کی حکومت میں ہندوؤں کو ان کے تہوار منانے کی اجازت نہیں ہے، انہیں ہائی کورٹ سے اجازت لینی پڑتی ہے۔
بنگال میں ممتا بنرجی کی حکومت کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔ امت شاہ نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ اگر مرکز میں بی جے پی اقتدار میں آئی تو بنگال کے ساتھ پورے ملک میں این آر سی کو نافذ کرے گی۔