عالمی وبا کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں ایسی کئی چیزوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جو کہ سماجی طور پر غلط اور تشویشناک ہے۔
قومی کمیشن برائے خواتین نے ٹویٹر پر مبینہ فحش نگاری اور عصمت دری کے ویڈیوز شیئر کیے جانے کے تعلق سےنوٹس لیا۔
این سی ڈبلیو نے ایک پریس نوٹ میں کہاکہ "قومی کمیشن برائے خواتین کو اس کے اوفیشیل ٹویٹر ہینڈل پر براہ راست پیغام ملا جس میں یہ بتایا گیا کہ ٹویٹر سائٹس پر عصمت دری کی ویڈیوز اور فحش مواد بڑے پیمانے پر پھیلائے جارہے ہیں۔"
کمیشن نے کہاکہ "این سی ڈبلیو اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور اسے یہ تشویش ہے کہ اس لاک ڈاؤن کے سبب یہ طرز عمل ایک سماجی عمل نہ بن جائے جو خواتین کے اعداد و شمار، تشدد اور ہراساں کرنے کے الزامات پر اعتراض کریں۔"