سخت نکتہ چینی کا سامنا کر رہے قومی اقلیتی کمیشن کے چیئر مین غیور الحسن رضوی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران مظاہروں میں ہوئی اموات پر افسوس کا اظہار تو کیا مگر عوامی املاک کی تباہی کا حوالہ دے کر مظاہرین پر تنقید بھی کردی۔
اقلیتی کمیشن کے سربراہ غیور الحسن رضوی نے کہا کہ تمام معاملات پر ان کی نگاہ ہے اور جلد ہی اس پر اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ ہو سکتا ہے کہ جلد ایک وفد متاثرہ علاقوں کا دورہ کر سکتا ہے۔
غیور الحسن رضوی سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ آخر اس معاملہ میں کمیشن نے اب تک کوئی کاروائی کیوں نہیں کی؟
جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'ہم کاروائی کریں گے اور متاثرین کی شکایتوں پر اقدام کریں گے'۔
اقلیتی کمیشن کے سربراہ نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے اترپردیش حکومت کو کوئی نوٹس جاری کیا یا نہیں تاہم ان کے جواب سے صاف ظاہر تھا کہ وہ ان معاملات میں کسی بھی طرح کے اقدام سے گریز کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مانا کہ ملک میں اگر کہیں اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو کمیشن کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے، اترپردیش میں جو ہوا اور جو متاثرین ہیں ان کی شکایتوں پر کاروائی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ قومی اقلیتی کمیشن نے اترپردیش میں ایک خاص طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہلاکت پر گزشتہ کئی دنوں سے خاموش تھا اور اس دوران کمیشن کے زیادہ تر ممبران نے میڈیا سے دوری بنائی رکھی تھی۔