گذشتہ 38 برسوں سے اردو صحافت میں اہم کردار ادا کرنے والے نریندر کمار کو ان کے دوست نریندر الدین کے نام سے پکارتے ہیں۔
سنہ 1980 میں فوٹو جرنسلٹ کے طور پر اپنے صحافتی سفر کا آغاز کرنے والے نریندر کمار نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ان کی زندگی اردو اخبارات میں کام کرتے ہوئے ہی گزر جائے گی۔
اپنی تصاویر سے حکومت وقت کو آئینہ دکھانے والے نریندر کمار نے مختلف مسائل کا بھی سامنا کیا لیکن حالات سے سمجھوتہ کیے بغیر سچ کی چاہ لیے صحافتی خدمات انجام دیتے رہے۔
اردو زبان کی معلومات نہ ہونے کے باوجود انہیں 70 سے زائد تنظیمیں ایوارڈ سے نواز چکی ہیں. نریندر کمار نے نہ صرف صحافت کے میدان میں اپنے ہنر کا لوہا منوایا ہے، بلکہ وہ کھیل کے میدان پر بھی بہترین تصاویر لینے کے فن سے بخوبی واقف ہیں۔
نریندر کمار کے دوست ڈاکٹر آر بی سنگھ بتاتے ہیں کہ جتنے جنونی وہ اپنی نوجوانی میں ہوا کرتے تھے اس سے کہیں زیادہ وہ آج ہیں۔
لحیم شحیم ہونے کے باوجود محنت کرتے ہیں، اور دہلی میں اردو صحافی طبقے میں انہیں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔