احمدآباد میونسپل کارپوریشن اسکول بورڈ سے تقریبا 300 طلبا کے نام کاٹ دیے گئے ہیں۔
گذشتہ سنیچر کے روز احمدآباد کی تاریخی دستارخان کی پتھر والی مسجد میں چلنے والا 'مدرسہ عربیہ انوارالعلوم' کے 75 طلبا کے نام اسکول سے اچانک کاٹ دیے گئے۔
مدرسہ عربیہ انوارالعلوم کے صدر حاجی سلیم بھائی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: 'ہمارے مدرسے میں غریب و پسماندہ طبقے کے طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہمارے بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکول بھیجتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مدرسہ میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام طلبا بے حد ذہین ہیں اور ان کے نتائج بھی ہمیشہ 75 فی صد سے زیادہ آتے ہیں، یہ طلبا بھی مستقبل میں ڈاکٹر انجیئیر بن سکتے ہیں تو ان کا نام کاٹنے سے حکومت کو کیاحاصل ہوگا؟
حاجی سلیم بھائی کے مطابق ان کے مدرسے اور اسکول کے درمیان سات برس قبل ایک معاہدہ ہوا تھا، جس کی رو طے پایا تھا کہ مدرسے کے طلبا 10 بجے سے 12:30 کے درمیان اسکول میں پڑھنے جائیں گے۔ اس کے لیے مدرسے کا وقت الگ مقرر کیا گیا۔
انھوں نے اسکول انتظامیہ کے اس قدم کو ایک سازش قرار دیا۔
وہیں اسکول انتظامیہ کے اس قدم سے طلبا میں کافی بے چینی پائی جا رہی ہے۔