نریندر مودی نے حیدرآباد ہاؤس میں ٹرمپ کا پرتپاک استقبال کیا، اس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ہوئی۔
اس کے بعد دونوں ممالک کے وفود کی چوٹی میٹنگ شروع ہوئی، اکیلے میں میٹنگ کے بعد مختصر تقریر میں مودی نے امریکی صدر کا رسمی انداز میں استقبال کرتے ہوئےکہا 'میں آپ کا اور امریکی وفد کا بھارت میں استقبال کرتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ آپ ان دنوں مصروف ہیں پھر بھی آپ نے یہاں آنے کے لیے وقت نکالا، اس کے لیے میں آپ کا شکر گزار ہوں۔
اس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی بھارت کے سفر کے تجربے پر پسندیدگی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ 'ان دو دنوں میں خصوصاً موٹیرا اسٹیڈیم میں منعقد پروگرام میرے لیے بہت احترام کی بات تھی، وہاں آئے لوگ شاید میرے مقابلے میں آپ کے لیے زیادہ ہوں گے، ایک لاکھ سے زائد لوگ وہاں موجود تھے۔
بھارت اور امریکی وفد کی میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے جن میں تقریباً تین ارب ڈالر کے دفاعی سودے شامل ہیں۔
دفاع اور سکیورٹی، توانائی اور سکیورٹی، سائنس اور ٹیکنالوجی، تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ مختلف علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی دونوں کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آج ہی شام میں راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کریں گے اور راج بھون میں منعقد استقبالیہ ضیافت میں شرکت کرنے کے بعد دیر رات اپنے ملک روانہ ہوجائیں گے۔