ریاست مدھیہ پردیش کے بھوپال پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی کی امیدوار اور مالیگاوں بم بلاسٹ کی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ انہیں جھوٹے الزام میں پھنسایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب امن کا گہوارہ ہے اور مسلمان ہمارے اپنے لوگ ہیں۔
سادھوی نے ہندو دہشت اصطلاح کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لفظ کانگریس حکومت کی دین ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یو پی اے حکومت میں داخلہ سکریٹری رہے اور اب بی جے پی رہنما آر کے سنگھ کی جانب سے ماضی میں ہندو دہشت گردی لفظ کا استعمال کیے جانے کی معلومات انہیں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سنہ 29 ستمبر 2008 میں ریاست مہاراشٹر کے صنعتی شہر مالیگاؤں میں ہونے والت بم بلاسٹ کے الزام میں 9 برس تک جیل میں تھیں اور ابھی ضمانت پر جیل سے باہر ہے۔ اس بم بلاسٹ میں سات افراد شہید اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
سادھوی پرگیہ پر پہلے مکوکا لگایا گیا تھا لیکن بعد میں عدالت نے اسے ہٹا لیا اور ان پر یو اے پی اے (غیر قانونی سرگرمی روک تھام کا قانون) کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔
بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں سادھوی نے کہا کہ 'مسلمان کہاں سے آئے؟ بھارت میں جو ہندو ہیں، وہ سناتن سے نکلے لوگ ہیں وقت اور حالات کے مطابق ان کے باپ دادا نے کسی نہ کسی وجہ سے اپنا مذہب چھوڑ دیا، وہ ہمارے لوگ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا:'اسی ملک کا کھاتے ہیں اسی ملک میں رہتے ہیں تو ملک کے تئیں ان کےکچھ فرائض بھی ہیں، جس طرح سے ہم اس ملک کی اولاد ہیں ٹھیک ویسے ہی وہ بھی اس ملک کی اولاد ہیں تو پھر ہم ایسا کیوں کہیں کہ ہندو الگ ہیں اور مسلم الگ ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہ ہماری تہذیب ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہم ہر کسی کی عزت کریں سب کو ایک جیسا سمجھیں سب کو برابر کے حقوق دیں لیکن ہم ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جہاں کوئی بھی ملک مخالف بات کر سکتا ہے۔
سادھوی نے کہا کہ میں مسلمانوں کی بات نہیں کر رہی ہوں میں ان کی بات کر رہی ہوں جو کسی بھی درجے میں آتے ہیں لیکن ملک کے خلاف بات کرتے ہیں۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ ہندوتوا دہشت گرد لفظ کے موجد دگ وجے سنگھ اور پی چدمبرم ہیں؟ تو ام کا کہنا تھا:' سب سے پہلے ان ہی لوگوں نے بھگوا دہشت گرد اور ہندو دہشت گرد جیسے الفاظ کا استعمال کیا تھا'۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آر کے سنگھ جو آج بی جے پی رہنما ہیں اور اس وقت داخلہ سیکریٹری تھے اور انہوں نے ہی میڈیا کے سامنے ہندو دہشت گرد لفظ کا استعمال کیا تھا تو سادھوی نے کہا کہ' مجھے دھیان نہیں ہے لیکن میں نے یہ لفظ پی چدمبرم اور دگ وجے سنگھ کی زبان سے ہی سنا ہے'۔