یہ ضروری تو نہیں کی آزادی کے نام پر پرانی روایتوں اور اپنی تہذیب کو توڑا جائے-
ان کے دائرے میں رہ کر بھی کھلی ہوا میں آزادی کا احساس لیا جاسکتا ہے-
ایسا ہی کچھ کر دکھایا ہے وہ پالکی ان خواتین میں جو برقعہ میں رہے کر پوری شدت سے اپنے تہذیب شریعت کی پابند ہے- اور صحت مند بھارت کے خواب کو پورا کر رہی ہے-
بھوپال کی یہ خواتین برقعہ پہن کریں جم میں جاتی ہے اور وہاں پر پورا وقت اپنی صحت کے لیے دیتی ہے- آپ کو یہاں بتاتے چلیں اس جم کی شروعات یار اس علاقے کے وارڈ ممبر نے شروع کی تھی-
ان کی سوچ تھی کہ جس طرح سے مرد اپنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں تو خواتین کیوں نہیں تھوڑی ہی محنت کا نتیجہ یہ ہوا کہ گھر کی ذمہ داریاں بخوبی پورا کرنے والی یہ خواتین تہذیب اور سلیقے کے ساتھ پہنچ گئی جم -
خواتین کا جم جانا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن برقعہ میں جم جا کر ان لوگوں کے منہ پر تالے لگا دیے جو برقعہ کو غلامی سمجھتے ہیں- تاہم ان خواتین نے ثابت کر دیا ہے کہ کی شرم کے گہنے کے ساتھ تہذیب کے دائرے میں رہ کر آزادی کا احساس کس طرح سے کیا جاتا ہے-
وہی اس جم میں خواتین کے لیے ٹرینر بھی ایک خاتون کو رکھا گیا ہے جو خود برقے میں رہتی ہے-
ان خواتین نے بتایا کی انہیں برقعے میں رہنا پسند ہے کیونکہ یہ ان کے مذہب اور شریعت سے جڑا ہے وہی جم آنا اور صحت مند رہنا ان کا حق ہے کیونکہ صحت ہزار نعمت ہے-