ETV Bharat / bharat

لاک ڈاؤ ن میں رمضان کیسے گزاریں؟

ملک میں نافذلاک ڈاؤن کے دوران رمضان کی آمدہورہی ہے۔جس کے مدنظرمتعددمسلم جماعتوں نے رمضان گزارنے کے بہتراورمتبادل طریقے بتائے ہیں۔

لاک ڈاؤ ن میں رمضان کیسے گزاریں؟
لاک ڈاؤ ن میں رمضان کیسے گزاریں؟
author img

By

Published : Apr 18, 2020, 11:01 PM IST

مسلم جماعتوں کے ذریعہ تجویزکردہ طریقے کیاہیں؟

ملک میں لاک ڈاؤن کی مدت میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔ اس عرصے میں مذہبی عبادت گاہوں میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی برقرار رکھی جائے گی۔

مسلمانوں نے الحمد اللہ لاک ڈاؤن پر عمل کیا ہے،یہاں تک کہ بادل نا خواستہ مساجد میں پنج وقتہ اور جمعہ کی نمازوں کی ادائیگی محدود رکھی ہے۔

اب اپریل 2020 کے آخری ہفتے سے ماہ رمضان شروع ہورہا ہے۔ یہ مسلمانوں کے لئے بہت اہم مہینہ ہے جس میں وہ عبادتوں کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔

لاک ڈاؤن میں رمضان المبارک کے معمولات سے متعلق ملک کی دینی و ملی تنظیموں کے ذمہ داروں اور نمائندہ شخصیات کی جانب سے اپیل جاری کی جارہی ہے۔امید ہے کہ ان پر عمل کیا جائے گا۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ:

  • کورونا سے تحفظ کے پیش نظر جس طرح اب تک عمل ہوتا رہا ہے کہ مساجد میں اذان دی جارہی ہے اور چند لوگ باجماعت نماز ادا کررہے ہیں،
  • بقیہ تمام لوگ اپنے گھروں میں نماز پڑھ رہے ہیں،یہی معمول رمضان میں بھی جاری رہے۔ بغیر کسی شرعی عذرکے روزہ ترک نہ کیا جائے۔
  • لوگ اپنے گھروں میں ہی سحری وافطار کریں اور افطار پارٹیوں اور دعوتوں سے مکمل اجتناب کریں۔
  • نماز تراویح کا اہتمام بھی گھروں میں رہ کر ہی انفرادی یا اجتماعی طور پر گھر والوں کے ساتھ کیا جائے۔
  • پاس پڑوس کے گھروں سے لوگوں کو جمع کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
  • لوگ رمضان میں بازاروں میں جانے سے حتی الامکان گریز کریں،
  • خاص طور پر افطار سے قبل خریداری کی بھیڑ سے بچیں۔
  • رمضان کی راتوں میں ادھر ادھر گھومنے سے سختی سے پرہیز کیا جائے۔
  • زیادہ سے زیادہ قرآن کی تلاوت کرنے کے ساتھ اسے سمجھنے کی بھی کوشش کی جائے۔
  • اس کے لئے کسی ترجمہئ قرآن اور تفسیر کی مدد لی جائے۔ اس صورت حال کو اہل خانہ کے تزکیہ و تربیت کے لئے استعمال کیا جائے۔ چنانچہ کچھ وقت ان کے ساتھ بیٹھ کر احادیث کا مطالعہ کیا جائے اور کوئی دینی کتاب پڑھی جائے۔
  • قرآن و حدیث کے آن لائن تربیتی تذکیری دروس تیار کئے جائیں اور ان سے استفادہ عام کیا جائے۔
  • توبہ و استغفار، اوراد و اذکار اور دعاؤں کا خصوصی اہتمام کیاجائے۔
  • ماہ رمضان میں رشتہ داروں، پڑوسیوں اور ضرورت مندوں کی خصوصی طور پر خبر گیری کی جائے اور زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات کیا جائے کہ صدقہ بلاؤں کو ٹالتا ہے۔
  • اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جلد از جلد اس وبا کا خاتمہ کرے اور معمول کی زندگی لوٹ آئے۔


اپیل کنندگان:

  1. مولانا توقیر رضا خاں، صدر مسلم اتحاد پریشد، بریلی۔
  2. مولانا سید محمود مدنی، سکریٹری جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند۔
  3. مولانا ولی رحمانی، جنرل سکر یٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ۔
  4. سید سعادت اللہ حسینی، امیرجماعت اسلامی ہند۔
  5. مولانا اصغر علی امام سلفی، امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث، دہلی۔
  6. ڈاکٹر منظور عالم، جنرل سکریٹری ملی کونسل۔
  7. مولانا مفتی محمد مکرم، شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی۔
  8. مولانا سید جلال الدین عمری، صدر شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند۔
  9. مولاناخالد سیف اللہ رحمانی، سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا)۔
  10. مولانا سید سلمان حسینی ندوی، ناظم جامعہ سید احمد شہید ملیح آباد۔
  11. ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں (ازہری)صدر اقلیتی کمیشن دہلی۔
  12. مولانا محسن تقوی، امام جمعہ شیعہ جامع مسجد دہلی۔
  13. مفتی رزاق نمائندہ مولانا ارشد مدنی صدر جمعیت علمائے ہند۔
  14. جناب لبید شافعی، صدر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا۔
  15. مولانا صغیر احمد خان امیر شریعت کرناٹک۔
  16. مولانامحمد تنویر ہاشمی، صدر اہل سنت والجماعت، کرناٹک۔
  17. جناب ظہیر الدین علی خاں، ایڈیٹرسیاست۔
  18. پروفیسر اختر الواسع، صدر جودھپور یونیورسٹی،راجستھان۔
  19. مولانا محمد رضی الاسلام ندوی، سکریٹری جماعت اسلامی ہند۔
  20. پروفیسر عبد الرحیم قدوائی، ڈائریکٹر قرآن سینٹر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ۔
  21. مولانا حافظ سید اطہر علی، ناظم جامعہ محمدیہ ممبئی۔
  22. مولانا محمد معین میاں، پیر طریقت، ممبئی۔
  23. مولانا امین عثمانی،سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا)دہلی۔
  24. مولاناشبیر احمد ندوی، ناظم جامعہ اصلاح البنات،بنگلور۔
  25. مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی، ناظم جامعہ القاسم، سوپول بہار۔
  26. جناب مجتبیٰ فاروق، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت۔

مسلم جماعتوں کے ذریعہ تجویزکردہ طریقے کیاہیں؟

ملک میں لاک ڈاؤن کی مدت میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔ اس عرصے میں مذہبی عبادت گاہوں میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی برقرار رکھی جائے گی۔

مسلمانوں نے الحمد اللہ لاک ڈاؤن پر عمل کیا ہے،یہاں تک کہ بادل نا خواستہ مساجد میں پنج وقتہ اور جمعہ کی نمازوں کی ادائیگی محدود رکھی ہے۔

اب اپریل 2020 کے آخری ہفتے سے ماہ رمضان شروع ہورہا ہے۔ یہ مسلمانوں کے لئے بہت اہم مہینہ ہے جس میں وہ عبادتوں کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔

لاک ڈاؤن میں رمضان المبارک کے معمولات سے متعلق ملک کی دینی و ملی تنظیموں کے ذمہ داروں اور نمائندہ شخصیات کی جانب سے اپیل جاری کی جارہی ہے۔امید ہے کہ ان پر عمل کیا جائے گا۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ:

  • کورونا سے تحفظ کے پیش نظر جس طرح اب تک عمل ہوتا رہا ہے کہ مساجد میں اذان دی جارہی ہے اور چند لوگ باجماعت نماز ادا کررہے ہیں،
  • بقیہ تمام لوگ اپنے گھروں میں نماز پڑھ رہے ہیں،یہی معمول رمضان میں بھی جاری رہے۔ بغیر کسی شرعی عذرکے روزہ ترک نہ کیا جائے۔
  • لوگ اپنے گھروں میں ہی سحری وافطار کریں اور افطار پارٹیوں اور دعوتوں سے مکمل اجتناب کریں۔
  • نماز تراویح کا اہتمام بھی گھروں میں رہ کر ہی انفرادی یا اجتماعی طور پر گھر والوں کے ساتھ کیا جائے۔
  • پاس پڑوس کے گھروں سے لوگوں کو جمع کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
  • لوگ رمضان میں بازاروں میں جانے سے حتی الامکان گریز کریں،
  • خاص طور پر افطار سے قبل خریداری کی بھیڑ سے بچیں۔
  • رمضان کی راتوں میں ادھر ادھر گھومنے سے سختی سے پرہیز کیا جائے۔
  • زیادہ سے زیادہ قرآن کی تلاوت کرنے کے ساتھ اسے سمجھنے کی بھی کوشش کی جائے۔
  • اس کے لئے کسی ترجمہئ قرآن اور تفسیر کی مدد لی جائے۔ اس صورت حال کو اہل خانہ کے تزکیہ و تربیت کے لئے استعمال کیا جائے۔ چنانچہ کچھ وقت ان کے ساتھ بیٹھ کر احادیث کا مطالعہ کیا جائے اور کوئی دینی کتاب پڑھی جائے۔
  • قرآن و حدیث کے آن لائن تربیتی تذکیری دروس تیار کئے جائیں اور ان سے استفادہ عام کیا جائے۔
  • توبہ و استغفار، اوراد و اذکار اور دعاؤں کا خصوصی اہتمام کیاجائے۔
  • ماہ رمضان میں رشتہ داروں، پڑوسیوں اور ضرورت مندوں کی خصوصی طور پر خبر گیری کی جائے اور زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات کیا جائے کہ صدقہ بلاؤں کو ٹالتا ہے۔
  • اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جلد از جلد اس وبا کا خاتمہ کرے اور معمول کی زندگی لوٹ آئے۔


اپیل کنندگان:

  1. مولانا توقیر رضا خاں، صدر مسلم اتحاد پریشد، بریلی۔
  2. مولانا سید محمود مدنی، سکریٹری جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند۔
  3. مولانا ولی رحمانی، جنرل سکر یٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ۔
  4. سید سعادت اللہ حسینی، امیرجماعت اسلامی ہند۔
  5. مولانا اصغر علی امام سلفی، امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث، دہلی۔
  6. ڈاکٹر منظور عالم، جنرل سکریٹری ملی کونسل۔
  7. مولانا مفتی محمد مکرم، شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی۔
  8. مولانا سید جلال الدین عمری، صدر شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند۔
  9. مولاناخالد سیف اللہ رحمانی، سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا)۔
  10. مولانا سید سلمان حسینی ندوی، ناظم جامعہ سید احمد شہید ملیح آباد۔
  11. ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں (ازہری)صدر اقلیتی کمیشن دہلی۔
  12. مولانا محسن تقوی، امام جمعہ شیعہ جامع مسجد دہلی۔
  13. مفتی رزاق نمائندہ مولانا ارشد مدنی صدر جمعیت علمائے ہند۔
  14. جناب لبید شافعی، صدر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا۔
  15. مولانا صغیر احمد خان امیر شریعت کرناٹک۔
  16. مولانامحمد تنویر ہاشمی، صدر اہل سنت والجماعت، کرناٹک۔
  17. جناب ظہیر الدین علی خاں، ایڈیٹرسیاست۔
  18. پروفیسر اختر الواسع، صدر جودھپور یونیورسٹی،راجستھان۔
  19. مولانا محمد رضی الاسلام ندوی، سکریٹری جماعت اسلامی ہند۔
  20. پروفیسر عبد الرحیم قدوائی، ڈائریکٹر قرآن سینٹر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ۔
  21. مولانا حافظ سید اطہر علی، ناظم جامعہ محمدیہ ممبئی۔
  22. مولانا محمد معین میاں، پیر طریقت، ممبئی۔
  23. مولانا امین عثمانی،سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا)دہلی۔
  24. مولاناشبیر احمد ندوی، ناظم جامعہ اصلاح البنات،بنگلور۔
  25. مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی، ناظم جامعہ القاسم، سوپول بہار۔
  26. جناب مجتبیٰ فاروق، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.