مقامی افراد نے کہا کہ لاکھوں دستخط کے ساتھ ایک میمورنڈم ضلع کلکٹر کے سپرد کیا گیا جس میں اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس دوران ایک عظیم الشان ترنگا ریلی نکالی گئی جس میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
ریلی میں شریک افراد نے کہا کہ 'یہ قانون بھارت کے آئین کے خلاف ہے ملک کا آئین اس بات کی بالکل بھی اجازت نہیں دیتا کہ مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ زیادتی کی جائے'۔
ریلی میں شریک شخص نے کہا کہ 'میری شناخت ایک بھارتی کی ہے ہمیں اس دستخطی مہم کی ضرورت نہیں پڑتی اگر یہ متنازع قانون نافذ ہی نہیں کیا جاتا، اس سیاہ قانون کی مخالفت میں ہی ہمیں سڑکوں پر اترنا پڑا ہے اب جب تک یہ سیاہ قانون واپس نہیں لیا جاتا تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ قومی دار الحکومت دہلی سمیت ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔