ETV Bharat / bharat

سید الشہداء کو 'یاد حسین' کے زیراہتمام خراج عقیدت

بھوپال کے ممتاز و معتبر شعراء کرام نے ای ٹی وی بھارت، اردو کے زیر اہتمام منعقدہ پرکیف مشاعرہ میں امام عالی مقام سیدنا حضرت امام حسین اور کربلا کے 72 شہداء کو اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔

mushaira organized by etv bharat in bhopal
یاد حسین کے تحت مشاعرے کا انعقاد
author img

By

Published : Aug 28, 2020, 10:23 PM IST

ماہ محرم سے ہی اسلامی سال کا آغاز ہوتا ہے، سنہ ہجری کا نقطہ آغاز بھی اسی ماہ مبارک سے ہے۔ محرم اسلامی سال نو کا وہ مقدس اور متبرک مہینہ ہے جسے رب کریم نے حرمت عظمت اور امن کا مہینہ قرار دیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اس ماہ مقدس میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اپنے 72 جانثاروں کے ساتھ میدان کربلا میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اسلام کی بقا اور دین کی سربلندی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کی ایسی مثال پیش کی جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔

ایک وقت ایسا آیا کی یزید جیسا شخص نواسہ رسول امام حسین سے اپنی حکومت کی تائید کے لیے بیعت مانگ رہا تھا۔

آپ کی تربیت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی تھی۔ حضرت امام حسین نے ایسے مشکل حالات میں وقت کی نزاکت اور اسلام کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے۔

آپ نے فرمایا میں نے نہ بغاوت کی نیت سے خروج کیا ہے اور نہ ہی فساد پھیلانے اور نہ ہی ظلم کے لیے بلکہ میرا تو ایک ہی مقصد ہے، وہ یہ کی امت محمدیہ کی اصلاح کروں۔ اپنے نانا کی دین کی عظمت کو برقرار رکھوں اور اسلامی تعلیمات پر اپنے آخری سانس تک قائم و دائم رہوں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور سیرت کو زندہ کروں۔

آپ نے میدان عمل میں کتاب اللہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے عدل و انصاف کی قدر و قیمت بتائیں اور کربلا کے صبر آزما مراحل کے دوران خدا کے حضور بے انتہا خشوع و خصوع کا مظاہرہ فرما کر پوری دنیا کو یہ پیغام دے دیا کہ کیسے خداوند کریم کے لیے اپنے وجود کو وقف کیا جاتا ہے اور باطل کے سامنے سرنگوں نہ ہوکر جامِ شہادت نوش کیا جاتا ہے۔

محرم کے اس مہینے میں ”یاد حسین” کے تحت ای ٹی وی بھارت اردو نے ایک پرشکوہ مشاعرے کا اہتمام کیا، جس میں شعراء نے اپنے کلام سے امام عالی مقام کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مشاعرے کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد اعظم نے بحسن و خوبی انجام دی۔

”یاد حسین” مشاعرہ کے پہلے شاعر عظیم اثر نے اپنا کلام پیش کر کے کربلا کے شہیدوں کو کچھ اس انداز میں یاد کیا۔

سرکار دو جہاں کے نواسے حسین ہیں

فاطمہ کے آنکھوں کے تارے حسین ہیں

دنیا میں مستند ہے امامت حسین کی

یعنی کہ دین میں حیات لائے حسین ہیں۔

یاد حسین مشاعرے کے دوسرے شاعر ڈاکٹر نسیم احمد خان نے اپنے انداز میں کچھ اس طرح خراج عقیدت پیش کیا۔

دے کر حسین جان سر میدان کربلا

نظروں میں دونوں جہاں کے ہوئے جا کر کے کربلا

ماتم وہ کرے پیار جنہیں زندگی سے ہو

ہنس ہنس کے کہہ رہے ہیں شہیدان کربلا

یاد حسین مشاعرے کی خاتون شاعرہ نفیسہ سلطان نے اپنا کلام یوں پیش کیا۔

قصہ یہ فاطمہ کے گھرانے کے پھول کا

تھا لاڈلا علی کا نواسہ رسول کا

راہ خدا میں دے دیا لیکن جھکا نہ سر

باطل کے آگے لخت جگر تھا بتول کا۔

ناظم مشاعرہ و معتبر شاعر ڈاکٹر محمد اعظم نے بھی اپنے انداز میں کلام پیش کیا۔

کون سا دن ہے ہمیں جب غم نہیں

یوم عاشورہ تلک کوئی ماتم نہیں

لحظہ لحظہ لمحہ لمحہ ہر گھڑی

سوچئے جب ساعت قتل حسین۔

مزید پڑھیں:

"یاد حسین" سلسلے کے تحت خواتین کا پرشکوہ مشاعرہ

کہنہ مشق شاعر و مشاعرے کے صدر شاہد اسلم خالدی نے اپنے بہترین کلام سیدنا امام حسین کو خراج عقیدت پیش کیا۔

غم حسین میں رونا نبی کی سنت ہے

یہ ام سلمہ کی معتبر روایت ہے

سلیقہ غم کا سکھایا ہے دین نے ہم کو

کہ رونا دھونا صرف بدعت ہے

ماہ محرم سے ہی اسلامی سال کا آغاز ہوتا ہے، سنہ ہجری کا نقطہ آغاز بھی اسی ماہ مبارک سے ہے۔ محرم اسلامی سال نو کا وہ مقدس اور متبرک مہینہ ہے جسے رب کریم نے حرمت عظمت اور امن کا مہینہ قرار دیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اس ماہ مقدس میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اپنے 72 جانثاروں کے ساتھ میدان کربلا میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اسلام کی بقا اور دین کی سربلندی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کی ایسی مثال پیش کی جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔

ایک وقت ایسا آیا کی یزید جیسا شخص نواسہ رسول امام حسین سے اپنی حکومت کی تائید کے لیے بیعت مانگ رہا تھا۔

آپ کی تربیت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی تھی۔ حضرت امام حسین نے ایسے مشکل حالات میں وقت کی نزاکت اور اسلام کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے۔

آپ نے فرمایا میں نے نہ بغاوت کی نیت سے خروج کیا ہے اور نہ ہی فساد پھیلانے اور نہ ہی ظلم کے لیے بلکہ میرا تو ایک ہی مقصد ہے، وہ یہ کی امت محمدیہ کی اصلاح کروں۔ اپنے نانا کی دین کی عظمت کو برقرار رکھوں اور اسلامی تعلیمات پر اپنے آخری سانس تک قائم و دائم رہوں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور سیرت کو زندہ کروں۔

آپ نے میدان عمل میں کتاب اللہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے عدل و انصاف کی قدر و قیمت بتائیں اور کربلا کے صبر آزما مراحل کے دوران خدا کے حضور بے انتہا خشوع و خصوع کا مظاہرہ فرما کر پوری دنیا کو یہ پیغام دے دیا کہ کیسے خداوند کریم کے لیے اپنے وجود کو وقف کیا جاتا ہے اور باطل کے سامنے سرنگوں نہ ہوکر جامِ شہادت نوش کیا جاتا ہے۔

محرم کے اس مہینے میں ”یاد حسین” کے تحت ای ٹی وی بھارت اردو نے ایک پرشکوہ مشاعرے کا اہتمام کیا، جس میں شعراء نے اپنے کلام سے امام عالی مقام کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مشاعرے کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد اعظم نے بحسن و خوبی انجام دی۔

”یاد حسین” مشاعرہ کے پہلے شاعر عظیم اثر نے اپنا کلام پیش کر کے کربلا کے شہیدوں کو کچھ اس انداز میں یاد کیا۔

سرکار دو جہاں کے نواسے حسین ہیں

فاطمہ کے آنکھوں کے تارے حسین ہیں

دنیا میں مستند ہے امامت حسین کی

یعنی کہ دین میں حیات لائے حسین ہیں۔

یاد حسین مشاعرے کے دوسرے شاعر ڈاکٹر نسیم احمد خان نے اپنے انداز میں کچھ اس طرح خراج عقیدت پیش کیا۔

دے کر حسین جان سر میدان کربلا

نظروں میں دونوں جہاں کے ہوئے جا کر کے کربلا

ماتم وہ کرے پیار جنہیں زندگی سے ہو

ہنس ہنس کے کہہ رہے ہیں شہیدان کربلا

یاد حسین مشاعرے کی خاتون شاعرہ نفیسہ سلطان نے اپنا کلام یوں پیش کیا۔

قصہ یہ فاطمہ کے گھرانے کے پھول کا

تھا لاڈلا علی کا نواسہ رسول کا

راہ خدا میں دے دیا لیکن جھکا نہ سر

باطل کے آگے لخت جگر تھا بتول کا۔

ناظم مشاعرہ و معتبر شاعر ڈاکٹر محمد اعظم نے بھی اپنے انداز میں کلام پیش کیا۔

کون سا دن ہے ہمیں جب غم نہیں

یوم عاشورہ تلک کوئی ماتم نہیں

لحظہ لحظہ لمحہ لمحہ ہر گھڑی

سوچئے جب ساعت قتل حسین۔

مزید پڑھیں:

"یاد حسین" سلسلے کے تحت خواتین کا پرشکوہ مشاعرہ

کہنہ مشق شاعر و مشاعرے کے صدر شاہد اسلم خالدی نے اپنے بہترین کلام سیدنا امام حسین کو خراج عقیدت پیش کیا۔

غم حسین میں رونا نبی کی سنت ہے

یہ ام سلمہ کی معتبر روایت ہے

سلیقہ غم کا سکھایا ہے دین نے ہم کو

کہ رونا دھونا صرف بدعت ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.