ممبئی ہائی کورٹ کے حکمنامے کے مطابق یہ مسجد وقف کی ملکیت نہیں ہے کیونکہ یہ ایک پریئر ہال تھا، حالانکہ اس مسجد میں گزشتہ دیڑھ سو برس سے علاقے کے مسلمان نماز ادا کرتے چلے آرہے ہیں۔
لیکن اس مسجد پر ہائی کورٹ کا حکمنامہ جاری ہونے کے بعد علاقے کے ذمہ دار افراد نے اس مسجد کو بچانے کے لیے دستخط مہم شروع کی ہے۔
دراصل ایس بی یو ٹی مذکورہ علاقے کو از سر نو تعمیر رہی ہے اور اس تعمیراتی کام پر یہ مسجد اور یہاں کے دوکانداروں کے آڑے آنے کی بات بتائی جارہی ہے۔
یہ معاملہ مہاراشٹر وقف ٹریبونل میں زیر سماعت تھا جس پر اُنہوں نے یہ کہہ دیا کہ یہ مسجد کی جگہ وقف کی ملکیت نہیں ہیں جس کے بعد یہ معاملہ ممبئی ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھا اب ہائی کورٹ نے اس معاملے میں مسجد کو پریئر ہال کہہ کر کر عرضی خارج کر دی ہے۔
حاجی اسماعیل مسافر خانہ مسجد کے پاس جہاں یہ دستخط مہم جاری ہے وہاں کے حالات کا ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ شاہد انصاری نے جائرہ لیا۔