ETV Bharat / bharat

ممبئی: سی اے اے کے خلاف 15 فروری کو احتجاج

author img

By

Published : Feb 12, 2020, 8:03 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 3:15 AM IST

ممبئی کے مراٹھی پترکار سنگھ میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر نے اعلان کیا ہے کہ 15 فروری کو آزاد میدان میں ان قوانین کے خلاف بڑا احتجاج کیا جائے گا۔

الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر
الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر

اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید اطہر علی نے کہا کہ 'سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف پورے ملک میں تحریک جاری ہے اور عوامی سطح پر اضطراب ہے۔ اس پر اپنی ناراضگی اور بیداری ظاہر کرنے کے لیے 15 فروری کو احتجاجی جلسہ آزاد میدان کی سرزمین پر مورچہ کی شکل میں ہوگا۔'

الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس احتجاج میں مطالبہ کیا جائے گا کہ شہریت ترمیمی قانون واپس لیا جائے، ساتھ ہی این پی آر کو بھی نافذ نہ کیا جائے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ فی الوقت این آر سی کو نافذ نہیں کیا جائے گا لیکن اسے کبھی بھی نافذ نہ کیا جائے کیونکہ یہ ناقابل قبول ہے۔'

عبدالحسیب بھاٹکر نے کہا کہ الائنس اگنسٹ سی اے اے ۔این آر سی اور این پی آر کی کمیٹی کی تشکیل کے بعد اس قانون کے خلاف تحریک شروع کئی گئی جس میں ہر طبقہ اور مذاہب سے وابستہ افراد شریک ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ان سیاہ قوانین کے خلاف کچھ بھی کہنے یا بات کرنے سے گریز کر رہی ہے اس سے عوام میں اضطراب ہے آسام میں این آر سی کے نفاذ پر لاکھوں عوام بے وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اس میں غیر مسلموں کی تعداد بھی زیادہ ہے جو این آر سی کے زد میں آگئے ہیں این پی آر سے ہماری ذاتی تفصیل افشا ہونے کا خطرہ ہے اور این پی آر کو این آر سی سے منسلک کرنا انتہائی خطرناک ہے۔

عبدالحسیب بھاختر کا یہ بھی کہنا ہے کہ این پی آر کو نافذ کرنا ہے تو سنہ 2010 کے طرز پر مردم شماری کئی جائے یہ مطالبہ ہمارا ریاستی حکومت سے بھی ہے مردم شماری میں اگر کسی کے پاس کاغذ نہیں ہے تو وہ کیسے کاغذ بتائیں گے۔

مولانا اعجاز کشمیری نے بتایا کہ آزاد میدان کا احتجاج بلا تفریق مذہب و ملت منعقد کیا جائے گا اس الائنس کا مقصد این پی آر کو بھی مسترد کرنا ہے اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ این پی آر کو بھی نافذ نہ کیا جائے کیونکہ یہ این آر سی کا ہی ایک حصہ ہے۔

الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر

ڈاکٹر راکیش راٹھور نے بتایا کہ ملک میں نفرت پھیلائی جارہی ہے لیکن دہلی کے لوگوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ نفرت کے ساتھ نہیں ہے نفرت کی سیاست پر یہ ملک کا رجحان ہے اور ہندو مسلم سکھ عیسائی پر ملک کے عوام کبھی تقسیم نہیں ہوں گے کیونکہ یہ ملک اتحاد کی مثا ل ہے ملک کی ترقی کے لیے ہر کوئی کھڑا ہے۔

راٹھوڑ کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج ہمارے ملک کی معیشت کی حالت انتہائی خستہ ہوگئی ہے اور دیگر موضوعات کو چھپانے کے لیے یہ موضوع لایا گیا ہے یہ قانون مسلم مخالف نہیں بلکہ عوام اور پسماندہ طبقات کے خلاف ہے حکومت اس قانون کے بارے میں اپنی دلیل بھی نہیں دے سکی ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ۔بنگلہ دیش کی سرحدیں آج بھی بند نہیں ہوئی ہے تو ہم کس طرح سے ملک کے باہر کے لوگوں کی شناخت کریں گے اس لیے ہندو مسلم دلت اور پسماندہ طبقہ اتحاد کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

اس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمود دریا بادی نے کہا کہ اس قانون کے خلاف ہماری لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوتا اس کانفرنس میں ڈاکٹر عظیم الدین اور ممبئی امن کمیٹی کے روح رواں اور احتجاجی مظاہرہ کے ذمہ دار فرید شیخ بھی موجود تھے۔

اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید اطہر علی نے کہا کہ 'سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف پورے ملک میں تحریک جاری ہے اور عوامی سطح پر اضطراب ہے۔ اس پر اپنی ناراضگی اور بیداری ظاہر کرنے کے لیے 15 فروری کو احتجاجی جلسہ آزاد میدان کی سرزمین پر مورچہ کی شکل میں ہوگا۔'

الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس احتجاج میں مطالبہ کیا جائے گا کہ شہریت ترمیمی قانون واپس لیا جائے، ساتھ ہی این پی آر کو بھی نافذ نہ کیا جائے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ فی الوقت این آر سی کو نافذ نہیں کیا جائے گا لیکن اسے کبھی بھی نافذ نہ کیا جائے کیونکہ یہ ناقابل قبول ہے۔'

عبدالحسیب بھاٹکر نے کہا کہ الائنس اگنسٹ سی اے اے ۔این آر سی اور این پی آر کی کمیٹی کی تشکیل کے بعد اس قانون کے خلاف تحریک شروع کئی گئی جس میں ہر طبقہ اور مذاہب سے وابستہ افراد شریک ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ان سیاہ قوانین کے خلاف کچھ بھی کہنے یا بات کرنے سے گریز کر رہی ہے اس سے عوام میں اضطراب ہے آسام میں این آر سی کے نفاذ پر لاکھوں عوام بے وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اس میں غیر مسلموں کی تعداد بھی زیادہ ہے جو این آر سی کے زد میں آگئے ہیں این پی آر سے ہماری ذاتی تفصیل افشا ہونے کا خطرہ ہے اور این پی آر کو این آر سی سے منسلک کرنا انتہائی خطرناک ہے۔

عبدالحسیب بھاختر کا یہ بھی کہنا ہے کہ این پی آر کو نافذ کرنا ہے تو سنہ 2010 کے طرز پر مردم شماری کئی جائے یہ مطالبہ ہمارا ریاستی حکومت سے بھی ہے مردم شماری میں اگر کسی کے پاس کاغذ نہیں ہے تو وہ کیسے کاغذ بتائیں گے۔

مولانا اعجاز کشمیری نے بتایا کہ آزاد میدان کا احتجاج بلا تفریق مذہب و ملت منعقد کیا جائے گا اس الائنس کا مقصد این پی آر کو بھی مسترد کرنا ہے اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ این پی آر کو بھی نافذ نہ کیا جائے کیونکہ یہ این آر سی کا ہی ایک حصہ ہے۔

الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر

ڈاکٹر راکیش راٹھور نے بتایا کہ ملک میں نفرت پھیلائی جارہی ہے لیکن دہلی کے لوگوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ نفرت کے ساتھ نہیں ہے نفرت کی سیاست پر یہ ملک کا رجحان ہے اور ہندو مسلم سکھ عیسائی پر ملک کے عوام کبھی تقسیم نہیں ہوں گے کیونکہ یہ ملک اتحاد کی مثا ل ہے ملک کی ترقی کے لیے ہر کوئی کھڑا ہے۔

راٹھوڑ کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج ہمارے ملک کی معیشت کی حالت انتہائی خستہ ہوگئی ہے اور دیگر موضوعات کو چھپانے کے لیے یہ موضوع لایا گیا ہے یہ قانون مسلم مخالف نہیں بلکہ عوام اور پسماندہ طبقات کے خلاف ہے حکومت اس قانون کے بارے میں اپنی دلیل بھی نہیں دے سکی ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ۔بنگلہ دیش کی سرحدیں آج بھی بند نہیں ہوئی ہے تو ہم کس طرح سے ملک کے باہر کے لوگوں کی شناخت کریں گے اس لیے ہندو مسلم دلت اور پسماندہ طبقہ اتحاد کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

اس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمود دریا بادی نے کہا کہ اس قانون کے خلاف ہماری لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوتا اس کانفرنس میں ڈاکٹر عظیم الدین اور ممبئی امن کمیٹی کے روح رواں اور احتجاجی مظاہرہ کے ذمہ دار فرید شیخ بھی موجود تھے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 3:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.