اس کا اعلان کابینی وزیر انل دیشمکھ اور آدتیہ ٹھاکرے نے کیا ہے مذکورہ فیصلہ کا اثر ان شراب خانوں، پب، ریسٹورنٹ پر نہیں پڑے گا جن میں رات دیڑھ بجے تک شراب وغیرہ کی فراہمی کی جاتی ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں وززأ نے کہا کہ فی الحال اس فیصلہ کو تجرباتی طور پرمخصوص کیے گئے مالس،ہوٹل، ملٹی پلیکس کو غیر رہائشی علاقوں میں کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی اور اس پر فیصلہ ممبئی پولیس اور میونسپل کارپوریشن سے تبادلہ خیال کے بعد کیا گیا ہے۔
آدیتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ان مالس اور ہوٹل کے احاطوں میں حفاظتی انتظامات ،پارکنگ کا معقول انتظام اور سی سی ٹی وی اور لائسنس ہونے پر اجازت ہوگی۔
انل دیشمکھ نے کہا کہ جنوبی وسطی ممبئی میں واقع مالس کے ساتھ ساتھ باندرہ کرلا کمپلیکس اور دیگر اہم محفوظ علاقوں میں پہلے مرحلے میں اس کی اجازت دی گئی ہے۔
آدیتیہ ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ ممبئی کے شہری 24گھنٹے مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں ،پھر انہیں رات 10 بجے کے بعد غیر اعلانیہ کرفیو کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حالانکہ فائیو اسٹار ہوٹلز میں ٹھہرنے والوں کو24 گھنٹے ہر ایک اشیاء فراہم کی جاتی ہے لیکن بیرونی لوگ محروم رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی میں صنعتی خدمات کے ملازمین بڑی تعداد میں ہیں بلکہ ان کی تعداد لاکھوں میں ہے۔انہیں تین شفٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جبکہ مذکورہ ادارے 18گھنٹے کھلے رہتے ہیں جبکہ ہفتہ کے روز یا تہواروں پر 24گھنٹے کھلے رہتے ہیں۔
آدتیہ ٹھاکرے نے وضاحت کی کہ ممبئی ہمیشہ سے خواتین کے لیے ایک محفوظ شہر رہا ہے اور عورتیں یہاں بلا خوف وخطر آزادی سے گھوم کرسکتی ہیں، نئی اسکیم کے تحت عوام رات میں اپنے وقت کے مطابق کھانا کھانے ،فلم دیکھنے ،اور دیگر اقسام کی تفریح کرسکتے ہیں۔
آدتیہ نے پونے میں بھی 'نائٹ لائف' شروع کرنے کے بارے میں سوال پر ہنستے ہوئے کہا کہ پہلے پونے شہر میں ہمیں شام کی زندگی شروع کرنا ہوگی، پہلے نریمان پوائنٹ،کالاگھوڑا، باندرہ کرلا کمپلیکس،کملا ملز کمپاونڈاور ملٹی پلیکس اور شاپنگ پلازا میں شروع کرنا جوکہ غیر رہائشی علاقے میں واقع ہیں۔
حالانکہ یہاں بی جے پی نے اس فیصلہ کی مخالفت کی ہے لیکن ہوٹل مالکان اور ایسوسی ایشن اور تاجرو ں نے خیرمقدم کیا ہے ،لیکن مطالبہ کیا کہ حکومت کی جانب سے اس فیصلہ کو پورے شہر میں نافذ کیا جائے کیونکہ ممبئی شہر کبھی سوتا نہیں ہے۔