ETV Bharat / bharat

’تمام مذہبی اور سماجی اداروں نے صبر کی بہترین مثال پیش کی‘

مرکزی اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے کہا کہ ملک کے تمام مذہبی مقامات اورسماجی ادارے نے کورونا کے دور میں صبر، احتیاط اور ضابطے کی بہترین مثال پیش کی ہے۔

"All religious and social institutions set the best example of patience in the Corona era."
’تمام مذہبی اور سماجی ادارے نے کورونا کے دورمیں صبر کی بہترین مثال پیش کی‘
author img

By

Published : Sep 6, 2020, 8:23 PM IST

Updated : Sep 6, 2020, 8:33 PM IST

مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے آج حضرت نظام الدین درگاہ کی زیارت کی اور ملک کے لوگوں کی صحت وسلامتی کی دعا کی اور آج ہی ورچول کانفرنس کے ذریعے نقوی نے جین سماج کے ”شما وانی تہوار‘‘ ’’یوم شماپنا اور یومِ عالمی منگل میتری ‘‘ کو بھی خطاب کیا۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ بھارت ایسا ملک ہے جہاں دنیا کے تقریباً تمام مذاہب کے پیروکار رہتے ہیں اور کورونا کے دور میں سبھی مذاہب کے تہوار آئے لیکن میرے ملک کے لوگوں کے صبر، احتیاط اور حساسیت کے عزم کا نتیجہ ہے کہ سبھی لوگوں نے ہدایات پر عمل بھی کیا اور کورونا انفیکشن کو روکنے میں احتیاط سے کام لیا۔

نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بحران کے وقت سنکٹ موچک کا مؤثر کردار ادا کیا اور اس دوران لوگوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے سبھی ضروری قدم اٹھائے۔

انھوں نے کہا کہ کورونا کے چیلنجز کے دوران لوگوں کی صحت، سلامتی کے لیے 81 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت راشن مہیا کرایا گیا، 41 کروڑ ضرورت مندوں کے بینک کھاتوں میں 90 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ براہ راست منتقل کیے گئے، 8 کروڑ خاندانوں کو مفت گیس سلنڈر، 1 لاکھ 70 ہزار کروڑ کا غریب فلاحی پیکیج، 20 کروڑ خواتین کے جن دھن کھاتے میں 1500 روپے، کسان سمّان ندھی کے تحت کسانوں کو 19 ہزار کروڑ روپئے دیئے گئے، ’وَن نیشن وَن راشن کارڈ‘ لاگو کیا گیا جس کا فائدہ 67 کروڑ ضرورت مندوں کو ہونا شروع ہوگیا ہے، منریگا کے لیے اضافی 40 ہزار کروڑ روپئے جاری کیے گئے ہیں، کسانوں کو ملک میں کہیں بھی اپنی پیداوار کو بیچنے کی آزادی دی گئی ہے، شرمک اسپیشل ٹرین کے ذریعہ 60 لاکھ سے زائد مہاجرین کو ان کے آبائی صوبے تک پہنچایا گیا، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ سے مہاجر مزدوروں کی مدد کے لیے ریاستوں کو 11 ہزار کروڑ روپئے دیئے گئے، ان سبھی کاموں میں لوگوں کے اعتماد کو کمزور نہیں ہونے دیا، وہیں مصیبت کوموقع میں بدلنے کے عزم کا نتیجہ ہے کہ طبی میدان میں ہندوستان خود کفالت کے پائیدان پر تیزی سے آگے بڑھا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ جین مذہب کی تعلیمات، مساوات، عدم تشدد، روحانی آزادی، نفس پر کنٹرول آج بھی دنیا کے لیے بامعنی اور ضروری ہیں، جین مذہب کی تعلیم نہ صرف ہندوستانی تہذیب و ثقافت کے مختلف فریقوں کو متاثر کرتی ہے بلکہ پوری دنیا کی انسانیت کے لیے’جیو اور جینے دو‘کا پیغام دے کر آج کے حالات میں اور زیادہ بامعنی ہو جاتی ہے۔

حضرت نظام الدین درگاہ کی زیارت کے بعد نقوی نے کہا کہ عظیم صوفی سنت حضرت نظام الدین کی انسانیت، ہم آہنگی، اتحاد کا سبق، پیغام مذہب، خطہ، ملک کی سرحدوں سے اوپر ہے، تمام انسانیت کی فلاح و بہبود ہی ان کی تعلیم ہے جس کو ہمیں پوری ایمانداری سے آگے بڑھانا چاہئے۔’ایک ہندوستان، بہترین ہندوستان‘ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں صوفی، سنتوں کی تعلیم اہم کردار اداکرتی رہی ہے۔

مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے آج حضرت نظام الدین درگاہ کی زیارت کی اور ملک کے لوگوں کی صحت وسلامتی کی دعا کی اور آج ہی ورچول کانفرنس کے ذریعے نقوی نے جین سماج کے ”شما وانی تہوار‘‘ ’’یوم شماپنا اور یومِ عالمی منگل میتری ‘‘ کو بھی خطاب کیا۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ بھارت ایسا ملک ہے جہاں دنیا کے تقریباً تمام مذاہب کے پیروکار رہتے ہیں اور کورونا کے دور میں سبھی مذاہب کے تہوار آئے لیکن میرے ملک کے لوگوں کے صبر، احتیاط اور حساسیت کے عزم کا نتیجہ ہے کہ سبھی لوگوں نے ہدایات پر عمل بھی کیا اور کورونا انفیکشن کو روکنے میں احتیاط سے کام لیا۔

نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بحران کے وقت سنکٹ موچک کا مؤثر کردار ادا کیا اور اس دوران لوگوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے سبھی ضروری قدم اٹھائے۔

انھوں نے کہا کہ کورونا کے چیلنجز کے دوران لوگوں کی صحت، سلامتی کے لیے 81 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت راشن مہیا کرایا گیا، 41 کروڑ ضرورت مندوں کے بینک کھاتوں میں 90 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ براہ راست منتقل کیے گئے، 8 کروڑ خاندانوں کو مفت گیس سلنڈر، 1 لاکھ 70 ہزار کروڑ کا غریب فلاحی پیکیج، 20 کروڑ خواتین کے جن دھن کھاتے میں 1500 روپے، کسان سمّان ندھی کے تحت کسانوں کو 19 ہزار کروڑ روپئے دیئے گئے، ’وَن نیشن وَن راشن کارڈ‘ لاگو کیا گیا جس کا فائدہ 67 کروڑ ضرورت مندوں کو ہونا شروع ہوگیا ہے، منریگا کے لیے اضافی 40 ہزار کروڑ روپئے جاری کیے گئے ہیں، کسانوں کو ملک میں کہیں بھی اپنی پیداوار کو بیچنے کی آزادی دی گئی ہے، شرمک اسپیشل ٹرین کے ذریعہ 60 لاکھ سے زائد مہاجرین کو ان کے آبائی صوبے تک پہنچایا گیا، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ سے مہاجر مزدوروں کی مدد کے لیے ریاستوں کو 11 ہزار کروڑ روپئے دیئے گئے، ان سبھی کاموں میں لوگوں کے اعتماد کو کمزور نہیں ہونے دیا، وہیں مصیبت کوموقع میں بدلنے کے عزم کا نتیجہ ہے کہ طبی میدان میں ہندوستان خود کفالت کے پائیدان پر تیزی سے آگے بڑھا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ جین مذہب کی تعلیمات، مساوات، عدم تشدد، روحانی آزادی، نفس پر کنٹرول آج بھی دنیا کے لیے بامعنی اور ضروری ہیں، جین مذہب کی تعلیم نہ صرف ہندوستانی تہذیب و ثقافت کے مختلف فریقوں کو متاثر کرتی ہے بلکہ پوری دنیا کی انسانیت کے لیے’جیو اور جینے دو‘کا پیغام دے کر آج کے حالات میں اور زیادہ بامعنی ہو جاتی ہے۔

حضرت نظام الدین درگاہ کی زیارت کے بعد نقوی نے کہا کہ عظیم صوفی سنت حضرت نظام الدین کی انسانیت، ہم آہنگی، اتحاد کا سبق، پیغام مذہب، خطہ، ملک کی سرحدوں سے اوپر ہے، تمام انسانیت کی فلاح و بہبود ہی ان کی تعلیم ہے جس کو ہمیں پوری ایمانداری سے آگے بڑھانا چاہئے۔’ایک ہندوستان، بہترین ہندوستان‘ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں صوفی، سنتوں کی تعلیم اہم کردار اداکرتی رہی ہے۔

Last Updated : Sep 6, 2020, 8:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.