مبینہ طور پر مذہبی جانبداری پر مشتمل شہریت ترمیمی بل کابینہ میں منظور ہوگیا ہے۔ اس بل کی ملک بھر میں چوطرفہ مخالفت ہورہی ہے، خاص طور پر مسلم حلقوں میں اس بل کے تعلق سے شدید خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں، لیکن مرکزی اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی اس بل کا دفاع کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے مبینہ متنازعہ شہریت ترمیمی بل کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ' یہ بل در اصل ان لوگوں کے لیے ہے جو پاکستان اور افغانستان یا پڑوسی ممالک میں اقلیت کے طور پر رہے ہیں، ان پر مظالم ہورہے ہیں تو وہ یہاں آکر شہری بن سکتے ہیں۔
نقوی نے مزید کہا کہ' بل کے تعلق سے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، جو گمراہ کرنے والے ہیں'۔