ETV Bharat / bharat

کسانوں کی زندگی اب خوشحال ہوگی: نقوی

author img

By

Published : Oct 5, 2020, 5:28 PM IST

Updated : Oct 5, 2020, 6:11 PM IST

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ' کسانوں پر منحصر رہنے والا بھارت خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ اب ملک میں کاشتکاروں کو ان کے اناج کی بھرپور قیمت ملے گی اور ان داتا کا بھرپوراحترام کیا جائے گا'۔

Mukhtar abbas Naqvi on former's Law
کسانوں کی زندگی اب خوشحال ہوگی: نقوی

مختار عباس نقوی نے اترپردیش کے مراد آباد کے گاؤں لودھی پور میں 'کسان چوپال' کے دوران کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے عزم نے بچولیوں کی پریشانی کو چار گنا کردیا ہے۔

کسانوں کی زندگی اب خوشحال ہوگی: نقوی

حکومت کے ذریعہ وضع کردہ زرعی اصلاحات قانون ملک کے کروڑوں کسانوں کی 'آنکھوں میں خوشی ' زندگی میں خوشحالی'کی ضمانت ہے۔ زرعی اصلاحات ایکٹ کئی دہائیوں سے بچولیوں کے چنگل میں پھنسے کسانوں کو آزادی فراہم کرکے کسانوں کی معاشی با اختیاری کی سمت ایک تاریخی قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ' حکومت کا واحد عزم کسانوں کی خوشحالی ہے۔ ان التزامات سے نہ ہی ایم ایس پی اور نہ ہی مینڈیاں ختم ہوں گی۔ زراعت واقعتاً ایک انقلابی اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی پیداوار تجارت اور کاروبار (تشہیر اور آسانیاں) بل، کسانوں (امپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن) پرائس انشورنس اور زرعی خدمات اور ضروری اشیاء (ترمیمی) بلوں کی منظوری سے اب کسانوں کو اپنی فصلیں ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کی آزادی ملے گی۔ کسان براہ راست خریدار کے ساتھ رابطہ قائم کرسکیں گے ، تاکہ کسانوں کو ان کی مصنوعات کی پوری قیمت مل سکے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ کاشتکاروں کو جدید ترین زرعی ٹکنولوجی، زرعی سامان اور بہتر کھاد بیج تک رسائی حاصل ہوگی۔ کسانوں کو تین دن میں ادائیگی کی گارنٹی مل جائے گی۔ کسان نہ صرف اپنی فصل کا سودا اپنے ہی نہیں بلکہ دوسری ریاستوں کے لائسنس یافتہ تاجروں کے ساتھ بھی کرسکتے ہیں، اس سے بازار میں مقابلہ بڑھے گا اور کسانوں کو ان کی محنت کے لئے اچھی قیمتیں ملیں گی۔

ملک بھر میں کسانوں کو پیداوار بیچنے کےلئے 'ون نیشن ون مارکیٹ' کے تصور کو فروغ ملے گا۔مزید مختار عباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی گاؤں، غریبوں، ملک کے کسانوں کے مفادات کے لئے وقف ہیں اور حکومت میں کسانوں کے کسی بھی حق کو کمزور نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیر اعظم کسان سمان نیدھی کے تحت اب تک کاشتکاروں کو 92ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی امداد دی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بار بار کہہ چکے ہیں کہ ایم ایس پی کا نظام پورے ملک میں جاری رہے گا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ صرف یہی نہیں ، بہت ساری فصلوں کے ایم ایس پی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

گندم کی کم سے کم امدادی قیمت 50 روپے اضافے سے 1975 روپے، جو کی قیمت 75 سے 1600، چنے کی قیمت 225 روپے اضافے سے 5100 روپے، دال کی قیمت 300 روپے اضافے سے 4600 روپے، سرسوں کی قیمت 112 روپے اضافے سے 5327 روپے فی کوئنٹل کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ جاری

انہوں نے کہا کہ زرعی معاہدے کے تحت کسان کو معاہدے میں مکمل آزادی حاصل ہوگی کہ وہ اپنی خواہش کے مطابق قیمت طے کرکے پیداوار فروخت کر سکے گا۔ اگر کسان معاہدے سے مطمئن نہیں ہیں تو وہ کسی بھی وقت معاہدہ ختم کرسکتے ہیں۔ زرعی اصلاحات ایکٹ کسانوں کے مفادات کی 100 فیصد ضمانت ہے۔

مختار عباس نقوی نے اترپردیش کے مراد آباد کے گاؤں لودھی پور میں 'کسان چوپال' کے دوران کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے عزم نے بچولیوں کی پریشانی کو چار گنا کردیا ہے۔

کسانوں کی زندگی اب خوشحال ہوگی: نقوی

حکومت کے ذریعہ وضع کردہ زرعی اصلاحات قانون ملک کے کروڑوں کسانوں کی 'آنکھوں میں خوشی ' زندگی میں خوشحالی'کی ضمانت ہے۔ زرعی اصلاحات ایکٹ کئی دہائیوں سے بچولیوں کے چنگل میں پھنسے کسانوں کو آزادی فراہم کرکے کسانوں کی معاشی با اختیاری کی سمت ایک تاریخی قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ' حکومت کا واحد عزم کسانوں کی خوشحالی ہے۔ ان التزامات سے نہ ہی ایم ایس پی اور نہ ہی مینڈیاں ختم ہوں گی۔ زراعت واقعتاً ایک انقلابی اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی پیداوار تجارت اور کاروبار (تشہیر اور آسانیاں) بل، کسانوں (امپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن) پرائس انشورنس اور زرعی خدمات اور ضروری اشیاء (ترمیمی) بلوں کی منظوری سے اب کسانوں کو اپنی فصلیں ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کی آزادی ملے گی۔ کسان براہ راست خریدار کے ساتھ رابطہ قائم کرسکیں گے ، تاکہ کسانوں کو ان کی مصنوعات کی پوری قیمت مل سکے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ کاشتکاروں کو جدید ترین زرعی ٹکنولوجی، زرعی سامان اور بہتر کھاد بیج تک رسائی حاصل ہوگی۔ کسانوں کو تین دن میں ادائیگی کی گارنٹی مل جائے گی۔ کسان نہ صرف اپنی فصل کا سودا اپنے ہی نہیں بلکہ دوسری ریاستوں کے لائسنس یافتہ تاجروں کے ساتھ بھی کرسکتے ہیں، اس سے بازار میں مقابلہ بڑھے گا اور کسانوں کو ان کی محنت کے لئے اچھی قیمتیں ملیں گی۔

ملک بھر میں کسانوں کو پیداوار بیچنے کےلئے 'ون نیشن ون مارکیٹ' کے تصور کو فروغ ملے گا۔مزید مختار عباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی گاؤں، غریبوں، ملک کے کسانوں کے مفادات کے لئے وقف ہیں اور حکومت میں کسانوں کے کسی بھی حق کو کمزور نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیر اعظم کسان سمان نیدھی کے تحت اب تک کاشتکاروں کو 92ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی امداد دی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بار بار کہہ چکے ہیں کہ ایم ایس پی کا نظام پورے ملک میں جاری رہے گا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ صرف یہی نہیں ، بہت ساری فصلوں کے ایم ایس پی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

گندم کی کم سے کم امدادی قیمت 50 روپے اضافے سے 1975 روپے، جو کی قیمت 75 سے 1600، چنے کی قیمت 225 روپے اضافے سے 5100 روپے، دال کی قیمت 300 روپے اضافے سے 4600 روپے، سرسوں کی قیمت 112 روپے اضافے سے 5327 روپے فی کوئنٹل کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ جاری

انہوں نے کہا کہ زرعی معاہدے کے تحت کسان کو معاہدے میں مکمل آزادی حاصل ہوگی کہ وہ اپنی خواہش کے مطابق قیمت طے کرکے پیداوار فروخت کر سکے گا۔ اگر کسان معاہدے سے مطمئن نہیں ہیں تو وہ کسی بھی وقت معاہدہ ختم کرسکتے ہیں۔ زرعی اصلاحات ایکٹ کسانوں کے مفادات کی 100 فیصد ضمانت ہے۔

Last Updated : Oct 5, 2020, 6:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.